آؤ شاعری سیکھیں:

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

فاعِلاتن مفاعِلن فَعِلن
اصلاح درکار ہے محترم
سب کو کیوں آپ و جناب کروں یہ مصرعہ وزن میں نہیں
مدد درکار ہے


بے حجابی سےاجتناب کروں
اپنے چہرے پہ میں نقاب کروں
اب تو آنکھوں میں احترام نہیں
خود ہی نظروں کا احتساب کروں
حکمِ مولا ہے جو وہ مان بھی لوں
آخرت اپنی کیوں خراب کروں
جو مقدر ہے مل ہی جائے گا
زندگی کو میں کیوں عذاب کروں
راضی اللہ ، تو جہاں راضی
سب کو کیوں آپ و جناب کروں
آ گیا گلؔ کے دل میں رب کا ڈر
کیوں گناہوں کا ارتکاب کروں

زنیرہ گلؔ
 

ایم راقم

وفقہ اللہ
رکن
السلام علیکم ان۔شاءاللہ آج سے ہم اپنے کورس کا أغاز کریں گے اور سبق ٹھیک سہ پہر کو اپلوڈ کردیا جاۓ گا احباب سے گزارش ہے کہ سبق کو اچھ طرح پڑھ کر اس کو سمجھیں اور متحمل ہوکر ٹھیک کل دوپہر بارہ بجے سے چند لمحے پہلے سبق سینڈ کریں اور جو بات کی سمجھ نہ آۓ وہ آپ پوچھ سکتے ہیں.احباب سے گزارش ہے اپنی حاضری کو یقینی بنائیں شکری
 
Last edited:

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
السلام علیکم ان۔شاءاللہ آج سے ہم اپنے کورس کا أغاز کریں گے اور سبق ٹھیک سہ پہر کو اپلوڈ کردیا جاۓ گا احباب سے گزارش ہے کہ سبق کو اچھ طرح پڑھ کر اس کو سمجھیں اور متحمل ہوکر ٹھیک کل دوپہر بارہ بجے سے چند لمحے پہلے سبق سینڈ کریں اور جو بات کی سمجھ نہ آۓ وہ آپ پوچھ سکتے ہیں.احباب سے گزارش ہے اپنی حاضری کو یقینی بنائیں شکری
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!
ماشاءاللہ
 

ایم راقم

وفقہ اللہ
رکن
علم العروض سیکھیے
سبق نمبر 2.
تشنگان علم عروض کو محبت بھرا سلام۔
آج کے سبق میں ہم مندرجہ ذیل عنوانات پر گفتگو کریں گے ان شاءاللہ۔
1۔ علم عروض کی بنیاد۔
2۔ متحرک کی تعریف۔
3۔ ساکن کی تعریف۔
4۔ مشدد کی تعریف۔
5۔ مشدد کا حکم۔
6۔ تنوین کی تعریف۔
7۔ تنوین کا حکم۔۔۔۔۔۔

علم عروض کی بنیاد۔
عموماً یہ سمجھا جاتا ہے کہ علم عروض شاید انتہائی پیچیدہ مشکل مباحث کا نام ہوگا جسے سمجھنا ہر بندے کے بس میں نہیں تو دوستو ایسا کچھ بھی نہیں ۔علم عروض کا سارا کھیل متحرک و ساکن کے گرد گھومتا ہے۔اس میں علم عروض کی بنیاد ساکن اور متحرک حروف سے آشنائی ہے ۔

متحرک کی تعریف۔
جس حرف پر کوئی بھی حرکت ہو یعنی زبر زیر پیش ہو تو اسے متحرک کہتے ہیں۔ جیسے دِل اس میں دال متحرک ہے کیوں کہ اس کے نیچے زیر ہے۔
ساکن کی تعریف۔
جس حرف پر کوئی بھی حرکت نہ ہو اسے ساکن کہتے ہیں جیسے دِلْ میں ل ساکن ہے کیوں کہ اس پر جزم ہے۔
مشدد کی تعریف۔
جس حرف پر علامتِ تشدید ہو ّ اسے مشدد کہتے ہیں جیسے لفظ محمّد کی میم پر شد ہے لہذا لفظ میم مشدد ہے۔
مشدد کا حکم۔
علامت تشدید والا حرف دو حرفوں کے قائم مقام ہوتا ہے جس میں سے اول ساکن اور دوسرا متحرک ہوتا ہے۔
جیسے عمّار کی میم مشدد ہے تو اب اسے یوں سمجھا جاۓ گا یہ لفظ عم مار ہے۔
تنوین کی تعریف۔
دو زبر دو زیر دو پیش کو تنوین کہتے ہیں ۔۔
جیسے زیدٌ ۔ زیدً۔ زیدٍ۔ ۔۔
تنوین کا حکم۔
علم عروض میں تنوین باقاعدہ ایک حرف کے شمار کیا جاتا ہے۔ مثلاً ۔ دفعتًا کو عروضی اعتبار سے دفعتن کہا جاۓ گا اسی طرح مثلاً کو عروضی اعتبار سے مثلن کہا جاۓ گا۔ ۔

(مشق)
پانچ افراد اور پانچ شہروں کے نام لکھیں ۔ ہر نام میں جتنے حروف متحرک ہیں انھیں الگ لکھیں اور جتنے ساکن حروف ہیں وہ الگ لکھیں مثلاً۔ آپ لفظ عمار کے متحرک و ساکن حروف لکھنا چاہتے ہیں تو یوں لکھیں۔
(عمار کے متحرک حروف)۔
1 عین ، میم مشدد کی دوسری میم، راء ۔ لفظ راء پڑھنے میں اگرچہ ساکن لگتی ہے مگر عروضی اعتبار سے متحرک ہوتا ہے۔.
(عمار کے ساکن حروف۔)
میم مشدد کی پہلی میم۔
الف۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

امید ہے احباب اس سبق کو اچھی طرح یاد کریں گے اور اس کی اچھی مشق کریں گے۔۔۔
 

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
شہر کا ناممتحرک حروفساکن حروف
اسلام آبادا، ل، آ، بس، ا، م، ا، د
راولپنڈیر، و، پ، ڈا، ل، ن، ی
سیالکوٹس، ی، کا،ل،و،ٹ
چمنچ، من
کرکک،رک
 

فاطمہ زہرا

وفقہ اللہ
رکن
شہر کا ناممتحرک حروفساکن حروف
اسلام آبادا، ل، آ، بس، ا، م، ا، د
راولپنڈیر، و، پ، ڈا، ل، ن، ی
سیالکوٹس، ی، کا،ل،و،ٹ
مریم، ری
کوئٹہک، ء،ٹو، ہ
 

ایم راقم

وفقہ اللہ
رکن
شہر کا ناممتحرک حروفساکن حروف
اسلام آبادا، ل، آ، بس، ا، م، ا، د
راولپنڈیر، و، پ، ڈا، ل، ن، ی
سیالکوٹس، ی، کا،ل،و،ٹ
چمنچ، من
کرکک،رک
اسلام کا میم متحرک ہے کیوں کہ عروضی اعتبار سے ہر لفظ کا آخری حرف متحرک سمجھا جاۓ گا۔
لفظ سیالکوٹ کا لام بھی متحرک ہے کیوں کہ سیال کوٹ تھا پھر یہ مرکب بن گئے۔اور کوٹ کا ٹ بھی عروضی اعتبار سے متحرک ہے۔
باقی مشق بہتر ہے
 

ایم راقم

وفقہ اللہ
رکن
نامساکن حروفمتحرک حروف
فاطمہا، ہف، ط، م
زہراہ، از، ر
جوادو، ا، دج، و
مریمر، مم، ی
شہبازہ، ا، زش، ب
جواد بھی عمار کی طرح ہوگا اس کی دال بھی عروضی اعتبار سے متحرک شمار ہوگی۔ جب بھی مشدد حرف آۓ تو مشدد حرف ثانی ہوتا ہے جیسے جواد میں واؤ مشدد کی ڈوسری واؤ متحرک پہلی واؤ ساکن ہوگی اور شہباز کی زا بھی متحرک شمار ہوگی۔
 

ایم راقم

وفقہ اللہ
رکن
آپ کی
شہر کا ناممتحرک حروفساکن حروف
اسلام آبادا، ل، آ، بس، ا، م، ا، د
راولپنڈیر، و، پ، ڈا، ل، ن، ی
سیالکوٹس، ی، کا،ل،و،ٹ
مریم، ری
کوئٹہک، ء،ٹو، ہ
آپ کی بھی فاطمہ ثانی کی طرح وہی غلطیاں ہیں باقی ٹھیک ہے۔اسلام کا میم متحرک ہے کیوں کہ عروضی اعتبار سے ہر لفظ کا آخری حرف متحرک سمجھا جاۓ گا۔
لفظ سیالکوٹ کا لام بھی متحرک ہے کیوں کہ سیال کوٹ تھا پھر یہ مرکب بن گئے۔اور کوٹ کا ٹ بھی عروضی اعتبار سے متحرک ہے۔
باقی مشق بہتر ہے
 

ایم راقم

وفقہ اللہ
رکن
استاد محترم اس کی تعر
استاد محترم اس کی تعریف کیا ہے؟

استاد محترم اس کی تعریف کیا ہے؟
علم عروض وہ خاص علم ہے جس سے شعر کا وزن اوراس کا موزوں یا نا موزوں ہونا معلوم کیا جاتا ہے۔ علم عروض کے تحت اشعار کے مختلف وزن مقرر کئے گئے ہیں جن میں ہر وزن کو بحر کہا جاتا ہے۔ ہر بحر چند خاص لفظوں یا ارکان سے تشکیل پاتی ہے جن کی مدد سے شعر کو ناپا تولا جا سکتا ہے۔ کسی شعر کا وزن معلوم کرنے کے لیے اس کے ارکان میں تقسیم کرنے کو’ تقطیع ‘کرنا
 
Top