ایوکاڈو

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی

ایوکاڈو۔۔۔۔۔۔۔ وہ قیمتی پھل جسے چوروں سے بچانے کے لیے کینیا کے کسان محافظ رکھتے اور کیمرے لگاتے ہیں

کینیا میں ایوکاڈو نامی پھل کا کاروبار اتنا منافع بخش ہو چکا ہے کہ منظم جرائم پیشہ گینگ کے کارندے اس پھل کی کاشت کرنے والے کسانوں کو نشانہ بنانے لگے ہیں۔
اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ایوکاڈو کے صرف ایک درخت سے حاصل ہونے والے پھل کی مالیت لگ بھگ 600 امریکی ڈالر یا 450 برطانوی پاؤنڈ بنتی ہے۔
امریکہ اور یورپ میں اس پھل کی مانگ بڑھتی جا رہی ہے اور گذشتہ برس کینیا، جنوبی افریقہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سب سے زیادہ ایوکاڈو برآمد کرنے والا ملک بن گیا ہے۔
کینیا میں ایوکاڈو کے درختوں کی حفاظت کے لیے اب کسانوں اور محافظوں کے گروپ بنائے جا رہے ہیں، جنھیں ’گرین گولڈ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔


1642573988172.png1642574015409.png


 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
اس پھل میں ایسا کیا ہے؟
یہی بات تو سمجھ نہیں آرہی
ویسے کھیتوں کی حفاظت اور گولیاں چلنا یہ تو ہمارے ہاں بھی ایک روایت ہی ہے لیکن یہ پھل مہنگا ہے یہ اصل بات ہے
ورنہ ہمارے یہاں تو اگر پودا بھی گھر کے آگے لگا دو تو غائب ہو جاتا ہے۔
 
Top