مسلمان کی پردہ پوشی

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
بے عیب تو صرف اللہ کی ذات ہے لیکن فی زمانہ انسانوں میں’’ بے عیب ‘‘شخص کو تلاش کرنا ایک مشکل امر ہے ۔ہرانسان میں کوئی نہ کوئی خامی ضرورپائی جاتی ہے ۔بحیثیت مسلمان ہمیں دوسروں کے عیبوں کی پردہ پوشی کا حکم دیا گیا ہے ۔

قرآن پاک میں واضع ارشاد ہوتا ہے کہ
’’اے ایمان والو! بہت بد گمانیوں سے بچو۔ یقین مانو کہ بعض بد گمانیاں گناہ ہیں اور بھید نہ ٹٹولا کرو اور نہ تم میں سے کوئی کسی کی غیبت کرے۔کیا تم میں سے کوئی بھی اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھانا پسند کرتا ہے؟ تم کو اس سے گھن آئے گی اور اللہ سے ڈرتے رہو ، بیشک اللہ توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے‘‘۔(سورہ الحجرت -آیات 12)

حدیث مبارکہ ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ،’’اگر تم لوگوں کی پوشیدہ باتوں کے پیچھے پڑو گے، تو تم ان میں فساد پیدا کر دو گے یا قریب قریب فساد کے حالات پیدا کر دوگے۔‘‘(ابوداؤد )

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ آنحضرتﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ جوشخص کسی مسلمان کے غم کودور کرے، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے رنج و غم کو دور فرمادیں گے اور جوشخص کسی مسلمان کی دنیاکی مشکل کو حل کرے، اللہ تعالیٰ اس کی دنیا و آخرت کی مشکل کو حل فرمادیں گے اور جو شخص کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرے، اللہ تعالیٰ دنیا و آخرت میں اس کی پردہ پوشی فرمادیں گے اور اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی مدد کرتا رہتا ہے،جب تک کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کی مدد کرتا رہتا ہے۔
 
Top