کہاں چلے ہو مجھے چھوڑ دوستاں، تنہا
میں بِن تمہارے رہوں کس طرح یہاں تنہا
کہا اے یار نظر کر، کہ روزِ اوّل سے
جو اس جہان سے آیا ہے اس جہاں تنہا
دو دم کی سیر کر آپس میں باغِ دنیا بیچ
اسی طرح سے چلا جائے گا وہاں تنہا
عجب طرح سے ہے ملکِ عدم میں آمد و رفت
کہ آتے جاتے جو دیکھا، یگاں یگاں...