نتائجِ‌تلاش

  1. ع

    احیاء السنن ترجمہ اعلاء السنن از مولانا ظفر احمد عثمانی تھانوی

    جمشید بھائی آپ نے بہت عمدہ بات کہی. حرف بحرف متفق ہوں.
  2. ع

    حدیث الجنۃ تحت اقدام الامہات

    فائدہ: امام ذہبی رحمہ اللہ نے بھی جریر بن حازم ازدی کو الگ اور ابو النضر الابار کو الگ ذکر کیا ہے.
  3. ع

    حدیث الجنۃ تحت اقدام الامہات

    جی محترم بھائی یہ اثر موجود ہے. خود عثمان بھائی نے خود اسکو اپنی پہلی پوسٹ میں نقل کیا تھا: حَدَّثَنَا أَبُو حَامِدٍ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ، ثنا الْعَبَّاسُ بْنُ أَبِي طَالِبٍ، ثنا مَنْصُورُ بْنُ الْمُهَاجِرِ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ الْأَبَّارِ، قَالَ:«وُلِدَ لِأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ...
  4. ع

    حدیث الجنۃ تحت اقدام الامہات

    @عثمان بھائی! اگر ابو النضر نامی دونوں راوی ایک ہی ہیں تو مجھے آپ سے زیادہ خوشی ہوگی کیونکہ اس سے میری ہی تائید ہوتی ہے. کیونکہ اس سے ”الجنۃ تحت اقدام الامہات“ والی روایت کو مزید تقویت ملے گی. لیکن دلائل سے مجھے یہ بعید معلوم ہوتا ہے.. رہا آپ کو یہ کہنا کہ ”واضح دلیل آپ مان نہیں رہے“ صرف اس...
  5. ع

    حدیث الجنۃ تحت اقدام الامہات

    يقول: أبو النضر الأبار هو الذي روى هذا الأثر "ولد أنس بن مالك ..." ومن تلاميذه منصور بن المهاجر . والله أعلم
  6. ع

    حدیث الجنۃ تحت اقدام الامہات

    کیا یہ دلائل ہیں کسی دو راوی کو ایک قرار دینے کے؟؟؟ اگر مذکورہ رواۃ دو ہیں تو دو مانیں وگرنہ ایک ہی سمجھیں. مسئلہ یہاں دولابی رحمہ اللہ کے نقل کرنے سے ہی نہیں ہوا. بلکہ ابن ماکولا رحمہ اللہ کی کتاب سے ہوا ہے. لہذا آپ کی پیش کردہ مثالوں میں اگر اس نام کے دو راوی ہیں یا اس طرح کے دو راوی ہیں تو آپ...
  7. ع

    حدیث الجنۃ تحت اقدام الامہات

    وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ابن ماکولا رحمہ اللہ نے نام ذکر نہیں کیا ہے. اور الکنی والاسماء کی عبارت کے متعلق دو باتیں سمجھ میں آتی ہیں: 1) امام دولابی رحمہ اللہ سے نقل کرنے میں سہو ہوا ہے. 2) امام احمد رحمہ اللہ سے دونوں ابو النضر کے متعلق اقوال ہیں (یہ بعید معلوم ہوتا ہے). واللہ اعلم.
  8. ع

    حدیث الجنۃ تحت اقدام الامہات

    اب میں کیا کہوں اتنی واضح دلیل دینے کے باوجود بھی آپ نہیں مان رہے. خود دولابی رحمہ اللہ نے بھی ایک جریر کے متعلق الابار کا اضافہ کیا ہے. اور علل میں الابار ہے ہی نہیں. مزید ابو ماکولا رحمہ اللہ کے حوالے سے بھی ذکر کر چکا ہوں.
  9. ع

    حدیث الجنۃ تحت اقدام الامہات

    جناب میں نے ابو الںضر الابار اور جریر بن حازم ابو النضر الازدی نام کے دو راوی کے متعلق وضاحت کی ہے جنکو آپ ایک ہی سمجھ رہے تھے. اور اس پر بحمد للہ قوی دلیل بھی پیش کی ہے جس سے یہ بات عیاں ہو جاتی ہے کہ ابو النضر نام کے دو راوی ہیں. اور میں یہ نہیں کہتا کہ دولابی میں الابار غلطی ہے. ہاں اتنا ضرور...
  10. ع

    حدیث الجنۃ تحت اقدام الامہات

    جب صاف اور واضح طور پر دو جریر بن حازم لکھا ہے تو آپ کو ایک کیسے نظر آ رہا ہے جناب من؟ اور آپ کہ بھی رہے ہیں اتنے اعتماد سے؟ جبکہ جلیل القدر محدثین نے ابو النضر الابار کو مجہول کہا ہے (یاد رہے کہ دلائل سے انکا خلاف ممکن ہے) خود علامہ البانی رحمہ اللہ نے ابو النضر الابار کو مجہول کہا ہے. اب آپ...
Top