باپ کاخط بیٹے کے نام

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
عزیزی محمدریحان سلمہ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
خداتمہیں سلامت رکھے !تم نے اپنے ضعف دماغ کاشکوہ کیاہے،جس عمرمیں تم ہواِس عمرمیں ہربچہ احساس کمتری کاشکارہوجاتاہے کیونکہ وہ اپنے گردوپیش میں خودسے زیادہ ذہین اورپڑھے لکھے بچوں کودیکھتاہے۔
عزیزم! تمہیں معلوم ہوناچاہئے کہ ہاتھ کی پانچوں انگلیوں کی طرح سارے ہی انسان برابرنہیں ہوتے ،یہ اللہ کانظام ہے اورہمیں ہرصورت میں اس نظام کاپابندرہناہے،کیاتمہیں معلوم نہیں کہ اس دنیامیں بڑی بڑی سلطنتیں اوربادشاہتیں بیوقوفوں نے چلائی ہیں بلکہ اگردولت کی تقسیم عقل ودانائی پرہوتی تودنیامیں کوئی بھی عقل مندبے روزگارنہ ہوتا اورکوئی بھی غبی شایدزندہ ہی نہ بچتا…حکومتوں پرداناؤں کاقبضہ وکنٹرول ہوتا،مگرہوکیارہاہے؟ بڑے بڑے احمقوں،بیوقوں، جاہلوں، ناخواندہ افراداورکندۂ ناتراش لوگوں کے آگے پیچھے دائیں بائیں تیزوطرار،ہوشیار،بردبار،خلیق،ملنسار،دانائے روزگار، عالمان دین،سائنس اورتیکنالوجی کے ماہرین اوربڑی بڑی ڈگریوں کے مالکان جوتیاں چٹخاتے پھرتے ہیں، کیونکہ دولت اورحکومت کی تقسیم عقل وفراست اورفہم کیاست کوسامنے رکھ کرنہیں کی گئی ہے بلکہ تقدیرکی بنیادپرکی گئی ہے ۔دوسراپہلو دیکھوتوحیرت انگیزمعلومات تمہارے شکوہ وشکایات کے محل کوگرادیں گی۔
کیاتم نے پڑھانہیں کہ سکندبادشاہ جس نے پوری دنیاپرحکومت کی ہے مگرجسمانی حسن میں نہایت کریہہ تھاوہ ایک کبڑاشخص تھاجس کی پیٹھ پرایک بڑاساکوبڑنکلاہواتھا…نوشیروان عادل کوکون نہیں جانتا،اس کے عدل وانصاف کے چرچے کہاں کہاں نہیں ہیں، مگرتمہیں یہ معلوم ہوکر عجیب لگے گا کہ وہ ایک آنکھ سے اندھاتھا…تیمورجس نے اپنی فتوحات کے ڈنکے بجادئے تھے… دنیاکے درجنوں ممالک وامصارفتح کرنے کے بعدچین کے بوابہ تک پہنچ کرایک بیماری میں مبتلاہوکرمراتھا،یہی تیمور ایک پیرسے لنگڑاتھااسی لئے ’’لنگ‘‘اس کے نام کاحصہ بن گیا…کیایہ عجیب بات نہیں ہے کہ شاہِ وقت نعمان بن منذرکی آنکھ اوربال بالکل سرخ تھے ،دیکھنے والوں کونہایت برالگتاتھا…اپنے حسن پرنازاں اوراپنی سلطنت پرفرحاں عبدالملک بن مروان کے بارے میں توتم نے سناہی ہوگاکہ اس کے پاس سب کچھ تھامگرصرف دماغ نہیں تھاوہ دنیاکے سب سے کندذہن لوگوں میں شمارکیاجاتاہے…ہشام بن عبدالملک کوکون نہیں جانتا،تاریخ میں اس کے واقعات بھرے پڑے ہیں مگربے چارہ اپنی بھینگی آنکھوں کے باعث احساس کمتری کاشکاررہتاتھا…مروان الحجارکواللہ تعالیٰ نے بے شماردولت تھی،سلطنت سے نوازاتھا،سامان عیش عشرت دئے تھے ،مگرسرخ وسفیدگربہ چشم جسم بھی دے دیا،نتیجہ یہ ہواکہ اس کواپنی دولت وثروت ہیچ معلوم ہوتی تھی اورصحیح الجسم لوگوں کوحسرت کی نظرسے دیکھتاتھا۔
امیدکہ یہ مثالیں تمہاری شکایت کے دفع اوراحساس کمتری کورفع کرنے میں معاون ثابت ہوں گی۔
تمہاراوالد:ناصرالدین مظاہری
 
Top