بطخ

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
[align=center]بطخ​
[/align]

4269824498_8ffe1dc992.jpg

بطخ کا گوشت کھانے سے گردے مضبوط ہو تے ہیں .بطخ ایک مشہور پرندہ ہے . جسے عوام گھروں میں پالتے ہیں . چھوٹی بڑی دونوں قسمیں عموما گھروں میں پائی جاتی ہیں . ایک قسم جنگلی بھی ہو تی ہے . دریاؤں اور نہروں میں ملنے والی مگھ اور مرغابی بھی اسی قسم میں داخل سمجھتے ہیں.چھوٹے قسم کو عوام چینا برگ اور فارسی میں بطہ اہلی اور بڑی قسم کو اوز بو لتے ہیں. بین الاقوامی دنیا میں چھوٹی اور بڑی سفید اور سفیدی سیاہی ملے جلے رنگوں کی ہوتی ہے .اس کا انڈا مرغی سے بڑا ہوتا ہے .قدرت نے اس کے گوشت میں بساندہ ایسی پیدا کردی ہے جو گردہ کے بساندہ سے مشابہ ہوتی ہے . ماضی کے سائنسدانوں اور طبیبوں نے اس کے گو شت خاص کو بازؤں کے گوشت کو گردوں کو طاقت دینے والا ثا بت کیا. امام فن بو علی سینا نے کہا ... اس کا گو شت اڑنے والے پرندوں میں سوائے کبوتر کے بچے کے زیادہ گر می پیدا کر نے والا ہوتا ہے . گو شت کی بودو ر کر نے کے لئے اسے زمین کھود کر گھنٹہ دو گھنٹے مٹی میں دبا دینے اور گرم مصالحہ ملا کر کھانے کے قابل ہو جاتا ہے . مشہور ہے کہ بطخ انڈے زیادی دیتی ہے . اس کے انڈے اور گو شت کثرت سے کھا کر اپنے بدن میں گر می اور طاقت پید ا کی جا سکتی ہے.اس میں پٹھے (اعصاب)کم ہو نے کی وجہ سے اس کا گوشت جلد گل اور معدہ اسے دو تین گھنٹے میں ہضم کر لیتا ہے .اس کے گوشت میں لحمی اجزاء پندرہ فیصد تک ملتا ہے.اور ایک پاؤ گوشت روسٹ کیا ہوا ہمیں قریبا چار سو حرارے دے دیتا ہے .آیو ڈین ،فاسفورس اور معدنی نمکیات اس میں زیادہ ہو تے ہیں ،گوشت سفید اور جلد ہضم ہو جانے والاہوتا ہے .اس کا گوشت کھانے سے بدن سے ریاح زیادہ خارج ہوتی ہے .اور پیشاب کے ذریعہ جگر ، گردوں اور مثانہ کے زہریلے فضلات خارج ہو کر بدن ہلکا ہو جاتا ہے ۔ اس کے جگر کا گو شت کھانے سے دل کی دھڑکن کوخدا کے فضل سے صحت ہو تی ہے ۔ اس کا گوشت پیس کر نمک چھڑک کر بوا سیری مسوں پر اس کی ٹکیہ باندھنے سے مسے مر جھانے شروع ہو جاتے ہیں ۔ اس کے بکثرت استعمال سے مضبوط اور سردی کے مقابلے کی طاقت بڑھ جاتی ہے اسکی چربی سخت قسم کے غدودں اوررسولیوں پر لگاتے رہنے سے گھٹیا نرم ہونا شروع ہو جاتی ہیں اور کچھ عرصہ لگاتے رہنے سےخدا کے فضل سے گھل مل جاتی ہیں ۔خنا زیر اور سیاہ دھبوں پر پگھلی ہوئی چربی لگانے سے صحت ہو جاتی ہے ۔اعصابی تناؤ اور دردمیں ایک ایک تو لہ بطخ کی چربی اور دیشی شہد کا موم پانچ تو لے میٹھا تیل گرم کر کے اس میں چربی اور موم پگھلا کر آگ سے اتارکر رکھ لیں یہ تیار قیروتی چند روز مالش کر نے سےاعصابی ایٹھن اور درد ذائل ہو جاتا ہے ۔دوسرے پرندوں کے مقابلے میں اس کی چربی بدن کے داغ دھبے گھٹیا اور اعصابی کھنچاؤ دور کر نے میں زیادہ تیز اثر رکھتی ہے ۔ جب مقعد (پا خانہ کی جگہ) پھٹ جانے یا ورم کر جائے یا کونتھنے سے باہر نکل کر پریشانی کا باعث ہو تو اس کے بھیجے (مغز)چند مرتبہ وہاں لگانے سے بیٹھک کی جگہ کا ورم اور پھٹنا خدا کے فضل سے دور ہو جاتا ہے ۔اس کے آدھ چھٹا نک مغز (دماغ) میں آدھا تو لہ باقلہ پیس کر ملا کر اس مرحم کو سینے کے ورم اور بدن کے کسی بھی حصے میں درد ہو تو وہاں چند روز ملنے سے افاقہ ہو جاتا ہے جب یکا یک دل دھڑکنے لگے تو اس کا لگانا فوری تسکین کی صورت پیدا کر دیتا ہے اس کے مغز ایک تو لہ کو نیم گرم دودھ میں ملا کر میٹھا کر کے پانی سے چند روز میں خشک کھانسی ،نزلہ ، دماغی کمزوری اور آنتوں کی خراش رفع ہو جاتی ہے اس کے انڈے میں پروٹین تیرہ فیصد ہو تے ہیں ۔اور غریبوں کو مرغی کے انڈے کا کام دیتا ہے جب پیچش پرانی ہو جائے اور آرام نہ آئے تو روز آنہ چند روز کہربا پیس کر دو تین ماشہ اسکے فرائی انڈ ے میں ملا کر صبح بطور ناشتہ دودھ یا دہی کی لسی کے ساتھ کھانے سے قئے ہو جاتی ہے ۔ بعض بچے دیر سے باتیں کرتے اور گھر بھر کے لوگوں کی پر یشانی کا باعث ہو تے ہیں ۔قدرت نے اس معمولی جانور کے انڈوں میں بچوں کو جلدی باتیں کر نے کی خاصیت عطا کی ہے ۔عمر کے لحاظ سے ایک سے تین ماشے تک (تلی) کی بیج پیس کر اس کے ایک انڈے کی زردی کو زیتون کے روغن میں فرائی ( نیم بریاں) کر کے اس پر پسی ہوئی سداف اور کھانے والا نمک لگا کر دو تین ہفتے صبح کھانے سے بچہ بولنے لگے گا اور گھر بھر کی خوشی کا باعث بن جائیگا۔
 
Top