جنت کا نور اور اس کی سفیدی

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
جنت کا نور اور اس کی سفیدی​
مسند بزارمیں عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالی نے جنت کو سفید بنا یا ہے اور اللہ تعالی کے نزدیک سب سے پسندیدہ لباس سفید ہے اس لئے تم میں جو زندہ ہیں اسی کو پہننے اور تم اپنے مردوں کو اسی کا کفن دو پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بکری کے چرواہوں کو جمع کرکے کر کہا جس کے پاس صرف کالی بکریاں ہو وہ سفیدبکریاں ملا لیں ۔
اس کے بعد ایک خاتون کہنے لگی اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ وسلم میں نے کالی بکریاں پال رکھی ہیں اور اسمیں کوئی اضافہ نہیں ہورہا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ان میں سفیدملا لو۔
عبد ربہ حنفی اپنے ما موں کے حوالے سے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنے باپ کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ مدینے میں ان کی ملاقات عبداللہ بن عباس سے ہوئی اس وقت عبد اللہ بن عبادس نا بینا ہو چکے تھے انہوں نے پوچھا ابن عباس جنت کی زمین کیسی ہو گی فرمایا اس میں چاندی کے سنگ مرمر ہوں گے جو بالکل آئینہ کی طرح چمکتے ہوں گے کہتے ہیں پھر میں نے پوچھا اس کا نور کیسا ہوگا آپ نے فرمایا تم نے سورج طلوع ہونے سے تھوڑی دیر پہلے کا وقت دیکھا ہے جنت کا نور اس طرح کا ہوگا مگر وہاں نہ دھوپ ہو گی نہ شدید ٹھنڈک۔
اور سنن ابن ماجہ میں اسامہ بن زید کی روایت ہے کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہائے کوئی جنت کے لئے کوشش کرنے والا کیونکہ جنت میں کوئی خطرہ نہیں ہے رب کعبہ کی قسم جنت میں چمکتانور ہوگاا،اور کھل کھلاتے پھول؛عالیشان ،محل بہتی نہریں ،پکے پھل،حسین وجیل بیویاں، بےشمار کپڑوں کے جوڑے،گھروں میں دائمی قیام،پھل اور ترکاری ،غرض ہر طرح کی نعمت سے بھر پور اور شاندار جگہ ہو گی صحابہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہم سب اس کے لیے کوشش کریں گے آپ نے فرمایا انشاء اللہ کہو سب نے کہا ان شاءاللہ(حادی الاروح)
 

سیفی خان

وفقہ اللہ
رکن
جنت کا نور اور اس کی سفیدی​
مسند بزارمیں عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالی نے جنت کو سفید بنا یا ہے اور اللہ تعالی کے نزدیک سب سے پسندیدہ لباس سفید ہے اس لئے تم میں جو زندہ ہیں اسی کو پہننے اور تم اپنے مردوں کو اسی کا کفن دو پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بکری کے چرواہوں کو جمع کرکے کر کہا جس کے پاس صرف کالی بکریاں ہو وہ سفیدبکریاں ملا لیں ۔
اس کے بعد ایک خاتون کہنے لگی اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ وسلم میں نے کالی بکریاں پال رکھی ہیں اور اسمیں کوئی اضافہ نہیں ہورہا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ان میں سفیدملا لو۔
عبد ربہ حنفی اپنے ما موں کے حوالے سے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنے باپ کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ مدینے میں ان کی ملاقات عبداللہ بن عباس سے ہوئی اس وقت عبد اللہ بن عبادس نا بینا ہو چکے تھے انہوں نے پوچھا ابن عباس جنت کی زمین کیسی ہو گی فرمایا اس میں چاندی کے سنگ مرمر ہوں گے جو بالکل آئینہ کی طرح چمکتے ہوں گے کہتے ہیں پھر میں نے پوچھا اس کا نور کیسا ہوگا آپ نے فرمایا تم نے سورج طلوع ہونے سے تھوڑی دیر پہلے کا وقت دیکھا ہے جنت کا نور اس طرح کا ہوگا مگر وہاں نہ دھوپ ہو گی نہ شدید ٹھنڈک۔
اور سنن ابن ماجہ میں اسامہ بن زید کی روایت ہے کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہائے کوئی جنت کے لئے کوشش کرنے والا کیونکہ جنت میں کوئی خطرہ نہیں ہے رب کعبہ کی قسم جنت میں چمکتانور ہوگاا،اور کھل کھلاتے پھول؛عالیشان ،محل بہتی نہریں ،پکے پھل،حسین وجیل بیویاں، بےشمار کپڑوں کے جوڑے،گھروں میں دائمی قیام،پھل اور ترکاری ،غرض ہر طرح کی نعمت سے بھر پور اور شاندار جگہ ہو گی صحابہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہم سب اس کے لیے کوشش کریں گے آپ نے فرمایا انشاء اللہ کہو سب نے کہا ان شاءاللہ(حادی الاروح)
جزاک اللہ خیرا
 
Top