جمعہ کی سنتیں

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
جمعہ کی سنتیں​
1۔جمعہ کے دن وہ اعمال جن پر عمل کر نے سے ایک سال کے روزے اور ایک سال کی نماز کا ثواب ملتا ہے ۔(۱) غسل (۲) مسجد میں جلدی جانا(۳) امام کے قریب بیٹھنا (۴) مسجد پیدل جانا(۵) خطبہ غور سے سننا(مسند احمد ۔ص: ۲۰۹ ،ترمذی ۔ص: ۱۱۱ ، ج، ۱، عن اوس بن اوس قال ابو عیسیٰ حدیث حسن صحیح ) ملا علی قاری محدث کبیر فرماتے ہیں نفل عبادات میں فضیلت کے اعتبار سے اس سے زیادہ فضیلت والی کوئی صحیحروایات میری نظر سے نہیں ۔ ( مرقات ۔ص: ۲۳۴ ، ج۱)
۲۔ جمعہ کے وہ اعمال جس کے کرنے سے ایک جمعہ سے دوسرے جمعہ تک گناہ بخش دئیے جاتے ہیں ۔( (۱) غسل کرنا (۲) جس قدر ہو سکے پاکی حاصل کرنا (نہیں کتروانا، ناخن کٹوانا ،زیر ناف اور بغلوں کے بال لینا، صاف کپڑے پہننا) (۳) تیل ڈالنا(۴) عطر لگانا (۵) دو آدمیوں کے درمیان فرق نہ ڈالنا (۶) سنت ونوافل پڑھنا (۷)خطبہ غور سے سننا (بخاری ۔ص: ۲۲۱ ، ج:۱ ، عن سلمان فارسیؓ)
۳۔ جمعہ کے دن غسل مسنون ہے ( بخاری ۔ص ۱۲۰، ج :۱۔ مسلم ۔ص :۲۷۹،ج :۱، عن ابن عمرؓ)
۴۔ جمعہ کا غسل گناہوں کو بالوں کی جڑوں سے نکا ل دیتا ہے ۔(طبرانی الکبیر رجالہ ،ثقات مجمع الزوائد ۔ص : ۳۸۸،عن ابی امامہ )
۵۔ جمعہ کے دن عمدہ لباس زیب تن کرنا ۔( بخاری ۔ص:۱۲۱، ج:۱ عن عمربن خطاب ،ابو داؤد ۔ص :۱۵۱ ،ج:۱ ،عن عمر بن خطاب)
۶۔لوگوں کی گردنوں کو نہ پھلانگنا۔ ( ابو داؤد ۔ص ۱۵۹، ج :۱۔ عن عبد اللہ بن یسر ، ترمذی ص: ۱۱۴ ج: ۱، عن انس جہنی عن ابیہ )
۷۔ دنوں میں سب سے افضل جمعہ ہے (مسلم ۔ص :۲۸۲،ج :۱، عن ابی ہریرہؓ)
۸۔ جمعہ کے دن ایک ساعت ایسی ہے جس میں دعا ضرور قبول ہوتی ہے اور وہ ساعت امام کے منبر پر بیٹھنے اور نماز ڑھی جانے تک درمیانی وقت ہے ( بخاری ۔ص ۱۲۰، ج :۱۔ مسلم ۔ص :۲۸۱،ج :۱، عن ابن عمرؓ)
۹۔ جمعہ کے دن کثرت سے درود پڑھنا ( بخاری ۔ص ۱۲۰، ج :۱۔ مشکوٰۃ۔ص :۱۲۰،ج :۱، عن شداد ابن اوسؓ)
۱۰۔ جو جمعہ کے دن میں یا رات میں مرجائے اس کو قبر کے کے سوال وجواب سے بچالیا جاتا ہے (ترمذی ۔ص ۲۰۵، ج :۱۔ مشکوٰۃ ص: ۱۲۱ ، عن عبد اللہ بن عمرؓ)
۱۱۔ محض سستی اور کاہلی کی وجہ سے تین جمعہ کو چھوڑنے والے کے دل پر مہر لگا دی جاتی ہے اور غافلوں میں شمار ہو نے لگتا ہے ۔ ( ترمذی ۔ص ۱۱۲، ج :۱۔ عن ابو الجعدؓ)
۱۲۔ جمعہ میں اونگھ آنے پر جگہ بدل دینا( ترمذی ۔ص ۱۱۸، ج :۱۔ مسلم ۔ص : عن ابن عمرؓ)
۱۳۔ جمعہ میں یا کسی نماز میں کسی کو اس کی جگہ سے اٹھنا کر نہ بیٹھنا ( بخاری ۔ص ۱۲۴، ج ۱۔ عن نافعؓؓ)
۱۴۔ اگر قدرت ہو تو جمعہ کے لئے دو کپڑے خاص بنوالینا ۔( مشکوٰۃ۔ص ۱۲۲، عن عبد اللہ بن سلامؓ)
۱۵۔ جمعہ کے دن بعد نماز کھانا کھانا ۔(بخاری ۔ص ۱۲۸، ج: ۱، عن سہل ،ترمذی ۔ ص: ۱۱۸ ، ج : ۱)
۱۶۔ سردیوں میں جلدی اور گرمیوں میں دیر سے جمعہ پڑھنا۔(بخاری ۔ص ۱۲۴، ج: ۱، عن انسؓ )۔
۱۷۔ جمعہ کے دن خوشبو لگانا ۔(بخاری ۔ص ۱۲۱، ج: ۱، عن ابی شیبہ)
۱۸۔ جمعہ کے دن تیل لگانا ۔(بخاری ۔ص ۱۲۱، ج: ۱، عن عن سلمان فارسیؓ)
۱۹۔ جمعہ کے دن مسجد جلد پہنچنا جمعہ کو ملا ئکہ مسجد کے دروازے پر کھڑے ہو جاتے ہیں جو اول آتا ہے اس کو اونٹ کی قربانی کا ثواب لکھا جاتا ہے اس کے بعد بقرہ کی پھر بھیڑ کی قربانی کا ثواب لکھا جاتا ہے پھر مر غی صدقہ کر نے کا پھر انڈہ صدقہ کر نے کا پس جب امام خظبہ کے لئے نکلتا ہے تو صحیفہ بند کر دیتے ہیں اور خظبہ سننے میں مشغول ہو جاتے ہیں ۔(بخاری ۔ص ۱۲۷، ج: ۱، عن ابی ہریرہؓ ،مسلم ۔ ص: ۲۸۲ ، ج : ۱،عن ابی ہریرہؓ)
۲۰۔ جس کے دونوں قدم اللہ کے راستے میں غبار آلود ہو جاتے ہیں اس پر اللہ تعالیٰ دوزخ کی آگ حرام کر دیتے ہیں ۔(بخاری ۔ص ۱۲۴، ج: ۱، عن عامر بن رفاعہ باب المشی الی الجمعہ)
نوٹ: ترجمۃ الباب کے اعتبارسے نماز جمعہ کے لئے چلنے والا اللہ کے راستے میں داخل ہے ۔۔( مستفاد حاشیہ بخاری ۔ص ۱۲۴،)
۲۱۔ جمعہ کے دن مسواک کا زیادہ اہتمام کرنا ۔۔(بخاری ۔ص ۱۲۲، ج: ۱، ومسلم ، ص: ۲۸۰ ، ج :۱عن ابو سعید الخدریؓ)
۲۲۔ نا خن تراشنا اور با ل صاف کرنا ۔( مصنف عبد الرزاق ،ص: ۱۹۳ ،ج:۳)
۲۳، جمعہ کو سورہ کہف کی تلاوت کرنا ( المستدرک حاکم ۔ ص: ۳۶۸، ج:۲ ،عن ابو سعیدؓ)
۲۴۔ جمعہ کے دن صلوۃ التسبیح پڑھنا ۔( ترمذی ۔ص: ۹۵ ، ج: ۱، عن نافع)
۲۵۔ جمعہ کے دن قبولیت کی گھڑی عصر بعد بھی ہو سکتی ہے ۔) نسأئی ۔ص: ۲۰۶ ،ج: ۱، عن جابر بن عبد اللہؓ )
۲۶ جمعہ کے دن فجر میں سورہ آلم سجدہ پہلی رکعت میں اور ھل اتی علی الانسان دوسری رکعت میں پڑھنا ۔( بخاری ۔ص: ۱۲۲ ،ج: ۱ ، عن ابی ہریرہؓ ، مسلم ۔۲۸۸، ج،:) ( بحوالہ آداب وسنن)

۱
 
Top