لاٹھی چارج کے حقوق محفوظ کہ نہیں
قاسمی صاحب کے نام مبارک کے ساتھ جتنے چاہیں آپ القابات لگا سکتے ہیں،کیونکہ وہ بڑے ہیں اور ان کا احترام سب پر فرض ہے۔یہ پابندیاں ، سختیاں ، ہتھکڑیاں ۔۔۔۔۔۔ نہ روک سکی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔نہ روک سکیں گی
دیکھے میں یہاں تقریبا سب سے چھوٹا ہوں آپ سب بڑے ہیں،اور یہ زیب نہیں دیتا کہ بڑے چھوٹوں کو القابات سے نوازیں بلکہ ہونا یہ چاہیئے کہ چھوٹے بڑوں کو باعزت و واحترام سے بلائیں۔حضور ہم قانونی چارہ جوئی میں مصروفِ عمل ہیں۔ اگر بات نہ بنی تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جینا ہو گا مرنا ہو گا۔۔۔ دھرنا ہو گا دھرنا ہو گا۔ ویسے بھی گزشتہ عرصے سے یہ ٹرینڈ پر ہے۔۔ دھرنا آن ٹرینڈ۔۔۔۔ اس لیے عالیجاہ و عالی قدر منتظم اعلیٰ جناب @محمدداؤدالرحمن علی سے گزارش کی جاتی ہے الفاظ واپس لیے جاویں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سلطان جلد حکم نامہ جاری کرینگےمنتطمین اعلیٰ اور نا ظم اعلیٰ حضرات متفقہ آخری فرمان جاری کر دیں اپنی مہر کے ساتھ کہ کیا فیصلہ ہوا تاکہ ہمیں آسانی ہو
کیا القابات کے لیے عمر میں بڑا ہونا چاہیے؟دیکھے میں یہاں تقریبا سب سے چھوٹا ہوں آپ سب بڑے ہیں،اور یہ زیب نہیں دیتا کہ بڑے چھوٹوں کو القابات سے نوازیں بلکہ ہونا یہ چاہیئے کہ چھوٹے بڑوں کو باعزت و واحترام سے بلائیں۔
ادب،احترام و عزت کا تقاضا یہی ہے۔کیا القابات کے لیے عمر میں بڑا ہونا چاہیے؟
بالکل نہیں ۔کیا القابات کے لیے عمر میں بڑا ہونا چاہیے؟
یقیناًبالکل نہیں ۔
میرا خیال ہے سلطان کے حقوق ،فضائل و اہمیت پر بات کر لی جائے ۔تاکہ رعایا کو معلوم ہوجائے کون القابات کا مستحق ہے۔
میرا نظریہ ہے یہ سب بڑوں کے لیے ،ادب احترام کا تقاضا یہی ہے کہ یہ بڑوں کے ساتھ مختص ہوں،کیونکہ بڑوں کا اللہ سے تعلق بنسبت چھوٹوں کے زیادہ ہوتا ہے۔ بڑوں کی عجزو انکساری اور اللہ سے مضبوط تعلق انہیں کسی طرف بھٹکنے نہیں دیتا۔بالکل نہیں ۔
میرا خیال ہے سلطان کے حقوق ،فضائل و اہمیت پر بات کر لی جائے ۔تاکہ رعایا کو معلوم ہوجائے کون القابات کا مستحق ہے۔
نظریہ کی نہیں چلے گی پا بندی واپس یا پھر بحثمیرا نظریہ ہے یہ سب بڑوں کے لیے ،ادب احترام کا تقاضا یہی ہے کہ یہ بڑوں کے ساتھ مختص ہوں،کیونکہ بڑوں کا اللہ سے تعلق بنسبت چھوٹوں کے زیادہ ہوتا ہے۔ بڑوں کی عجزو انکساری اور اللہ سے مضبوط تعلق انہیں کسی طرف بھٹکنے نہیں دیتا۔
اگر یہ سب مجھ جیسے گناہ گار حقیر فقیر سے انسان کو اتنے عظیم القابات سے نوازا جائے تو ممکن ہے اس کے دل میں تکبر آجائے کہ میں اتنا بڑا انسان ہوں اتنے القابات لگتے ہیں دل میں شیطان وساوس ڈال سکتا ہے،نفس اس پر آمادہ ہو سکتا ہے اس لیے میں اپنی ذات تک ان القابات کواپنے نام کے ساتھ جوڑنا درست نہیں سمجھتا۔
یہ سب آپ کا حسن ظن ہے ورنہ ہم اس قابل نہیں۔
اور آپ کا احترام بھی روایتِ متواترہ سے ثابت ہے،،جو کہ قریب الفرض ہیے،، مرشد پاکقاسمی صاحب کے نام مبارک کے ساتھ جتنے چاہیں آپ القابات لگا سکتے ہیں،کیونکہ وہ بڑے ہیں اور ان کا احترام سب پر فرض ہے۔
بالکل ابتداء ناظمہ عالیہ سے ہونی چاہییے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیونکہ فرسٹ ہیں وہبالکل نہیں ۔
میرا خیال ہے سلطان کے حقوق ،فضائل و اہمیت پر بات کر لی جائے ۔تاکہ رعایا کو معلوم ہوجائے کون القابات کا مستحق ہے۔
یہ بھی مرشد کا بڑا پن ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگے بولو۔ حضور۔۔۔۔۔۔۔آپ کی دلائل کمزور ہیں۔ ھاھامیرا نظریہ ہے یہ سب بڑوں کے لیے ،ادب احترام کا تقاضا یہی ہے کہ یہ بڑوں کے ساتھ مختص ہوں،کیونکہ بڑوں کا اللہ سے تعلق بنسبت چھوٹوں کے زیادہ ہوتا ہے۔ بڑوں کی عجزو انکساری اور اللہ سے مضبوط تعلق انہیں کسی طرف بھٹکنے نہیں دیتا۔
اگر یہ سب مجھ جیسے گناہ گار حقیر فقیر سے انسان کو اتنے عظیم القابات سے نوازا جائے تو ممکن ہے اس کے دل میں تکبر آجائے کہ میں اتنا بڑا انسان ہوں اتنے القابات لگتے ہیں دل میں شیطان وساوس ڈال سکتا ہے،نفس اس پر آمادہ ہو سکتا ہے اس لیے میں اپنی ذات تک ان القابات کواپنے نام کے ساتھ جوڑنا درست نہیں سمجھتا۔
یہ سب آپ کا حسن ظن ہے ورنہ ہم اس قابل نہیں۔
جواب تو دیا ہے نظریہ کے بعدنظریہ کی نہیں چلے گی پا بندی واپس یا پھر بحث
چھوٹوں کو چاہیئے بڑوں کو عزت کریں اور بڑوں کو چاہیئے چھوٹوں پر شفقت کریں۔اور آپ کا احترام بھی روایتِ متواترہ سے ثابت ہے،،جو کہ قریب الفرض ہیے،، مرشد پاک
وہی تو ہم بھی کہہ رہے ہیں کہ بڑے عمر میں یا علم و فضل میںمانتاہوں دلائل کمزور ہیں پر یہ بڑوں سے سیکھا بڑوں کی عزت کرو
میں چھوٹی ہوں اور یہ آپ جانتے ہیںاس فورم پر بندہ حقیر سے سب علم میں،عمل میں،پرہیزگاری میں،تقویٰ میں،اخلاق میں ،اور عمر میں (تقریبا سب بڑے ہیں شاید کوئی چھوٹا ہو) اعلیٰ و ارفع ،افضل اور اعلیٰ مقام رکھتے ہیں۔
اس لیے ایسے عظیم المرتبت بڑوں کے ساتھ مجھ جیسے کم علم،کم عمل،کم عقل، گناہ گارو سیاہ کار کو شامل کرنا بڑوں کے ادب و شان میں گستاخی کے مترادف ہے۔