درس حد یث (مفتی جسیم الدین قاسمی بنگلور

عامر

وفقہ اللہ
رکن
[ د رس حدیث
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
عن ابی ذر قال قال رسول اللہ صلعم ما من عبد قال لا الہ الا اللہ ثم مات علیٰ ذالک الا دخل الجنۃ (صحیح مسلم )
حضرت ابو ذ رؒ عنہ فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلعم نے کہ جو بندہ لا الہ الا اللہ کا قائل ہوا اور پھر اسی پر اسکی موت آئے وہ یقیناً جنت ہی میں داخل ہوگا
اس حدیث میں قال لا الٰہ الا اللہ سے محض زبانی، رسمی اقرار مراد نہیں پے ،بلکہ ایسا اقرار جس کے ساتھ قلبی یقین وتصدیق بھی شامل ہو ،جب کہ دوسریروایت میں ہے
مستقیماً بھا قلبہ ،صدقاً بھا قلبہ یعنی دل کے یقین اور سچائی کے ساتھ یہ اقرار واعتراف ہونا چاہئے ۔ظاہر ہے کہ اس طرح کا جب کیا جائیگاتو سیرت وکردار میں نمایاں تبدیلی
رونما ہو گی ،اور زندگی کے تمام گوشوں پر اسکے خو شگوار اثرات مرتب ہونگے۔
حضرت عبد اللہ بن عمرؒ سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا رسول صلعم نے فرمایا تم میں سے کوئی مومن نہ ہو گا یہاں تک کہ اس کی خواہش اس شریعت کے تابع نہ ہو جائے
جس کو میں لے کر آیا ہوں۔ ( مشکوٰۃ شریف )
حضرت بن الخطاب سے روایت ہے رصول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اعمال کا دار ومدار نیت پر ہے اور انسان کیلئے بس وہی کچھ ہے جس کی اس نے نت کی ہے
تو پھر جس کی ہجرت اللہ اور اسکے رصول صلعم کی طرف ہے تو واقعی اس کی ہجرت اللہ اور اسکے رسول صلعم کی طرف ہے۔
مقدار بن معدیکرب سے روایت ہے کہ رسول صلعم نے فرمایا جو کھانا تم کھاتے ہو وہ تمھارے لئے صدقہ ہے۔ جو تم اپنی اولاد کیلئے خرچ کر تے ہووہ تمہارے لئے
صدقہ ہے اور جو تم اپنی بیوی کو کھلاتے ہو وہ تمہارے لئے صدقہ ہے اور جو تم اپنے خادم کو کھلاتے ہو وہ تمہارے لئے صدقہ ہے۔(الادب المفرد )
تشریح یعنی حلال ذرائع سے اگر کوئی شخص روزی کما کر خود کھاتا ہے اور اپنے بچوں کو کھلاتا ہے تو اس پر خدا کے یہاں اجر وثواب کا مستحق ہو گا۔
حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ کہ رسو ل اللہ صلعم نے فرمایا کہ ایک سمجھ والا عالم شیطان پر ہزار عابد سے بھاری ہے۔
مفتی جسیم الدین قاسمی
 
Top