سر کش مٹے کچھ ایسے کہ نابود ہو گئے ۔۔۔ زنیرہ گلؔ

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
سر کش مٹے کچھ ایسے کہ نابود ہو گئے
رحمت سے رب کی دور وہ مردود ہو گئے
ہر عیب سے بری ہے یہ اللہ کی کتاب
مفروضے منکرین کے بےسود ہو گئے
عقل سلیم ، فکر رسا اور ادائے پاک
جن کو خدا نے بخشی وہ محمود ہو گئے
راہ ِ وفا میں پیکرِ صدق و صفا تھے جو
جویائے حق کی منزل مقصود ہو گئے
ذکرِ خدا میں دیکھ ذرا گلؔ کی بے خودی
کانٹے بھی کھِل کے شاہد و مشہود ہو گئے

زنیرہ گلؔ
 
Top