بیوی کی طرف سے الگ گھر کا مطالبہ

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
بیوی کی طرف سے الگ گھر کا مطالبہ
س:........شوہر اپنی بیوی کی کفالت کس طرح کرے جبکہ کھانے اور پہننے میں کوئی کمی نہ رکھتا ہو .اس کے علاوہ تمام پیسے جو کہ ذاتی خرچ یعنی شوہر اور بیوی دونوں کے لئے ہوں وہ ہر وقت الماری میں رکھے رہتے ہیں اور شوہر یہ بھی کہتا ہو کہ جب کبھی بھی ضرورت ہو الماری سے لے لیا کرو اور خرچ کر لیا کرو.
ج :..........بیوی کا نان ونفقہ شوہر کے ذمہ ہے اور آپ کی تحریر کے مطابق شوہر وہ کر رہا ہے اس کے بعد بیوی کو کیا شکایت ہے .
س :......... کیا بیوی اپنے شوہر پر دباؤ ڈال سکتی ہے کہ مجھ کو الگ گھر لے کر دیں جبکہ شوہر کی حیثئت نہیں ہے اور اسکے علاوہ شوہر زیر تعلیم بھی ہے اور یہ بھی کہتا ہے کہ صبر کرو کچھ دن کے بعد سب ٹھیک ہو جائیگا .کیا ایسی صورت میں گھر لے کر دینا ضروری ہے اور گھر لینا ہی پڑ جائے
 

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
بیوی کی طرف سے الگ گھر کا مطالبہ
س:........شوہر اپنی بیوی کی کفالت کس طرح کرے جبکہ کھانے اور پہننے میں کوئی کمی نہ رکھتا ہو .اس کے علاوہ تمام پیسے جو کہ ذاتی خرچ یعنی شوہر اور بیوی دونوں کے لئے ہوں وہ ہر وقت الماری میں رکھے رہتے ہیں اور شوہر یہ بھی کہتا ہو کہ جب کبھی بھی ضرورت ہو الماری سے لے لیا کرو اور خرچ کر لیا کرو.
ج :..........بیوی کا نان ونفقہ شوہر کے ذمہ ہے اور آپ کی تحریر کے مطابق شوہر وہ کر رہا ہے اس کے بعد بیوی کو کیا شکایت ہے .
س :......... کیا بیوی اپنے شوہر پر دباؤ ڈال سکتی ہے کہ مجھ کو الگ گھر لے کر دیں جبکہ شوہر کی حیثئت نہیں ہے اور اسکے علاوہ شوہر زیر تعلیم بھی ہے اور یہ بھی کہتا ہے کہ صبر کرو کچھ دن کے بعد سب ٹھیک ہو جائیگا .کیا ایسی صورت میں گھر لے کر دینا ضروری ہے اور گھر لینا ہی پڑ جائے
مولانا صاحب دوسرے سوال کا جواب؟
 
Top