سنو ہمصفیرو ہے دل پارا پارا
نہیں ہمنوائی کا اب ہم کو یارا
لبوں پر تو نغمے ہیں بیشک بھلے سے
مگر سازِ دل سے کپٹ آشکارا
پریشاں خیالی کو میری انہوں نے
بڑے پیار اور خوش دلی سے سنوارا
محبت کا اظہار تو ان سے کر دوں
حیا کو مگر یہ نہیں ہے گوارا
بہت خوبصورت نظر آرہے ہیں
وہ بیٹھے ہیں چلمن کا لے کر سہارا
جو ٹھانی ہے دل میں وہی ہم کریں گے
یہی عزم ہے حرفِ آخر ہمارا
بنا رکھنا دوری کہے دل یہ گُل سے
ہے فرقت نے قربت کو اکثر نکھارا
زنیرہ گل
نہیں ہمنوائی کا اب ہم کو یارا
لبوں پر تو نغمے ہیں بیشک بھلے سے
مگر سازِ دل سے کپٹ آشکارا
پریشاں خیالی کو میری انہوں نے
بڑے پیار اور خوش دلی سے سنوارا
محبت کا اظہار تو ان سے کر دوں
حیا کو مگر یہ نہیں ہے گوارا
بہت خوبصورت نظر آرہے ہیں
وہ بیٹھے ہیں چلمن کا لے کر سہارا
جو ٹھانی ہے دل میں وہی ہم کریں گے
یہی عزم ہے حرفِ آخر ہمارا
بنا رکھنا دوری کہے دل یہ گُل سے
ہے فرقت نے قربت کو اکثر نکھارا
زنیرہ گل