کافر کے کفر میں شک کرنے والے کے متعلق آئمہ دعوت نجدیہ رحمہم اللہ کے فرامین

اسرار حسین الوھابی

وفقہ اللہ
رکن
کافر کے کفر میں شک کرنے والے کے متعلق آئمہ دعوت نجدیہ رحمہم اللہ کے فرامین

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

دعوت نجدیہ کے امام شیخ الاسلام امام محمد بن عبد الوہاب التمیمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

أن المرتدين افترقوا في ردتهم، فمنهم... ومنهم من ثبت على الشهادتين، ولكن أقرَّ بنبوة مُسيلمه، ظناً أن النبي صلى الله عليه وسلم أشركه في النبوة، لأن مُسيلمه أقام شهود زور شهِدوا له بذلك، فصدقهم كثير من الناس، ومع هذا أجمع العلماء أنهم مُرتدُّون ولو جهِلوا ذلك ، ومن شك في رِدتهم فهو كافر.

”ارتداد میں مرتدین کی مختلف قسمیں ہیں۔ کچھ ایسے ہیں کہ جو لا الٰہ الا ﷲ کی شہادت پر قائم تھے مگر ساتھ ہی مسیلمہ کذاب کی نبوت کا اقرار کرلیا تھا اس خیال سے کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے اسے اپنی نبوت میں شریک کرلیا ہے۔ اس لیے کہ مسیلمہ کذاب نے جھوٹے گواہ پیش کردئیے تھے جنہوں نے گواہی دی تھی (کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے اسے نبوت میں شریک کرلیا ہے) اس لیے بہت سے لوگوں نے مسیلمہ کی تصدیق کی تھی اس کے باوجود بھی علماء کا اجماع ہے کہ وہ لوگ مرتد ہوگئے تھے اگرچہ وہ لاعلم تھے جس نے ان کے مرتد ہونے میں شک کیا وہ کافر ہے۔“

[الدرر السنية في الأجوبة النجدية: ١١٨/٨]

شیخ ابو بطین رحمہ اللہ کا فرمان ہے:

وقد أجمع المسلمون: على كُفر من لم يُكفر اليهود والنصارى، أو شك في كُفرهم، ونحنُ نتيقن أن أكثرهم جُهال

”مسلمانوں کا اس بات پر اجماع ہے کہ جس نے یہود و نصاری کو کافر نہیں سمجھا وہ شخص کافر ہے۔ یا ان کے کفر میں شک کیا اگرچہ ہمیں یقین ہے کہ اکثر لوگ اس بات سے ناواقف ہیں“

[الدرر السنية في الأجوبة النجدية: ٦٩/١٢]

شیخ عبد اللطیف رحمہ اللہ سے سوال کیا گیا:

عمَّن لم يُكفر الدولة - أي الدواة التركية آنذاك - ومن جرَّهم على المسلمين، واختار ولايتهم، وأنه يلزمهم الجهاد معه، والآخر لا يرى ذلك كله، بل الدولة ومن جرهم بُغاة، ولا يحل منهم إلاَّ ما يحل من البُغاة...؟

”جو لوگ ترکی حکومت (سلطنت عثمانیہ) کو کافر نہیں سمجھتے اور ان کو بھی جنہوں نے ان کو مسلمانوں پر مسلط کیا ان کی دوستی کو ترجیح دی اور ان کے ساتھ مل کر جہاد کرنے کو جائز سمجھتا ہے جب کہ دوسرا شخص ایسا نہیں سمجھتا بلکہ وہ حکومت اور ان کو بلانے والے ان کی مدد کرنے والوں کو باغی سمجھتا ہے ان کے لیے وہی کچھ جائز قرار دیتا ہے جو باغیوں کے ساتھ ہونا چاہیے؟“

شیخ عبد اللطیف رحمہ اللہ نے جواب دیا:

من لم يعرف كُفر الدولة، ولم يُفرق بينهم وبين البُغاة من المسلمين، لم يعرف معنى لا إله إلاَّ الله، فإن اعتقد مع ذلك: أن الدولة مسلمون، فهو أشد وأعظم، وهذا هو الشك في كفر من كفر بالله ، وأشرك به، ومن جرَّهم وأعانهم على المسلمين، بأي إعانة، فهي ردَّة صريحة

”جس نے اس حکومت کے کفر کو نہیں جانا ان کے اور مسلمان باغیوں کے درمیان فرق نہیں کیا تو اس نے لا الٰہ الا ﷲ کا معنی ہی نہیں سمجھا اور اگر اس کے ساتھ ساتھ اس نے یہ بھی عقیدہ رکھا کہ یہ حکومت مسلمان ہے انہیں مسلمانوں پر مسلط کرنے والے ان کی کسی قسم کی مدد کرنے والے واضح مرتد ہیں۔“

[الدرر السنية في الأجوبة النجدية: ٦٢٩/١٠]

شیخ عبد اللہ اور شیخ ابراہیم أبناء الشيخ عبد اللطيف اور شیخ سلیمان بن سحمان رحمہم اللہ ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں:

لا تصح إمامة من لا يُكفر الجهمية والقبوريين، أو يشك في تكفيرهم، وهذه المسألة من أوضح الواضحات، عند طلبة العلم... ومع ذلك فأهل العلم متفقون على تكفيره - يعنون بشِر المريسي - وكذلك القبوريون لا يشك في كفرهم، من شمَّ رائحة الإيمان

”اس شخص کی امامت صحیح نہیں جو جہمیہ اور قبر پرستوں کو کافر نہیں سمجھتا یا ان کے کفر میں شک کرتا ہے۔ (آج ایسے بہت سے امام مسجد سنبھالے بیٹھے ہیں) یہ سب سے واضح ترین مسئلہ ہے اہل علم ایسے شخص کے کفر پر متفق ہیں یعنی بشر بن مریسی کے کفر پر اسی طرح قبر پرستوں کے کفر میں کوئی بھی ایسا شخص شک نہیں کرسکتا جس میں ذرا سا بھی ایمان ہو۔“

[الدرر السنية في الأجوبة النجدية: ٤٣٧،٤٣٨/١٠]
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
شیخ عبد اللطیف رحمہ اللہ نے جواب دیا:

من لم يعرف كُفر الدولة، ولم يُفرق بينهم وبين البُغاة من المسلمين، لم يعرف معنى لا إله إلاَّ الله، فإن اعتقد مع ذلك: أن الدولة مسلمون، فهو أشد وأعظم، وهذا هو الشك في كفر من كفر بالله ، وأشرك به، ومن جرَّهم وأعانهم على المسلمين، بأي إعانة، فهي ردَّة صريحة

”جس نے اس حکومت کے کفر کو نہیں جانا ان کے اور مسلمان باغیوں کے درمیان فرق نہیں کیا تو اس نے لا الٰہ الا ﷲ کا معنی ہی نہیں سمجھا اور اگر اس کے ساتھ ساتھ اس نے یہ بھی عقیدہ رکھا کہ یہ حکومت مسلمان ہے انہیں مسلمانوں پر مسلط کرنے والے ان کی کسی قسم کی مدد کرنے والے واضح مرتد ہیں۔“

[الدرر السنية في الأجوبة النجدية: ٦٢٩/١٠]

جناب وہابی صاحب '' ہندوستان میں تر کی حکومت کی حمایت میں جو" تحریک خلافت " جید علما ء کے اشتراک سے قائم ہو ئی تھی اس کے بارے میں کیا رائے ہے ؟۔ ویسے آپ کی خدمت میں مخلصانہ اپیل ہے ہم ہندوستانی مسلمان بشمول وہابی ونجدی ایسے حالات کا سامنا کر رہے ہیں جس میں اب" کافر کافر " گیم کی کوئی گنجائش ہی نہیں رہ گئی ۔ آپ اصلاحی وعلمی پو سٹ ڈالیں اور اس طرح کی پوسٹ کہیں اور کے لئے اٹھا رکھیں۔
 
Last edited:

اسرار حسین الوھابی

وفقہ اللہ
رکن
جی محترم قاسمی صاحب معاذرت خواہ ہوں بس آپ اس پوست کو رہنے دیجیئے اور آگے سے ہماری جانب سے اس بات کا خیال رکھا جائے گا کہ یہاں پر صرف اصلاحی پوسٹ ہی کی جائے۔ ان شاء اللہ

باقی ایسے حالات کا سامنا صرف ہندوستان کے مسلمانوں کو ہی نہیں بلکہ ساری دنیاں کے مسلمانوں کرنا پڑ رہا ہے اور بلاشبہ مسلمانوں پر مسلط اس ذلت کی وجہ یہی ہے جو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمائے ہے:

إِذَا تَبَايَعْتُمْ بِالْعِينَةِ، وَأَخَذْتُمْ أَذْنَابَ الْبَقَرِ، وَرَضِيتُمْ بِالزَّرْعِ، وَتَرَكْتُمُ الْجِهَادَ, سَلَّطَ اللَّهُ عَلَيْكُمْ ذُلًّا لَا يَنْزِعُهُ، حَتَّى تَرْجِعُوا إِلَى دِينِكُمْ. قَالَ أَبو دَاود: الْإِخْبَارُ لِجَعْفَرٍ وَهَذَا لَفْظُهُ

"جب تم عینہ کی بیع کرنے لگو گے، بیلوں کی دمیں پکڑ لو گے، کھیتی باڑی ہی پر مطمئن ہو جاؤ گے اور جہاد چھوڑ بیٹھو گے تو اللہ تم پر ایسی ذلت مسلط کر دے گا جو کسی طرح زائل نہ ہو گی حتیٰ کہ تم اپنے دین کی طرف لوٹ آؤ۔"

[سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابٌ فِي النَّهْيِ عَنْ الْعِينَةِ) حدیث: ۳۴٦۲، حکم : صحیح (الألباني)]

اسی طرح شیخ حافظ عبد الجبار شاکر فک اللہ اسرہ فرماتے ہیں:

"واللہ جب تک شرک کا خاتمہ نہیں ہوگا جب تک شرک کو رسوا نہیں کیا جائے گا توحید کے پودھیں نہیں لگائے جائیں گے باطل کو گرایا نہیں جائے گا باطل کو توڑا نہیں جائے گا بت ظاہری اور باطنی جب تک ٹکڑے ٹکڑے نہیں ہوں گے عزا حبل کو موجودہ دور کے لات و منات کو توڑا نہیں جائے گا مسلمانوں کو کبھی سکون مل سکتا نہیں ہے۔"

[شیخ عبد الجبار شاکر حفظہ اللہ کا درس بعنوان "آج مسلمان کیوں ذلیل وخوار ہو رہے ہیں؟"]
 
Last edited:

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
گزارش قبول کی۔بھائی شکریہ۔مزید پوسٹ کے منتظر ہیں
 
Last edited:

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
مسلم میں ہے کہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں، آپ نے فرمایا:
میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں، کوئی بھی شخص اللہ تعالی کو ان دو گواہیوں کے ساتھ ایسے ملے کہ اسے ان میں کوئی شک نہ ہو تو وہ جنت میں ضرور داخل ہو گا
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
جی محترم قاسمی صاحب معاذرت خواہ ہوں بس آپ اس پوست کو رہنے دیجیئے اور آگے سے ہماری جانب سے اس بات کا خیال رکھا جائے گا کہ یہاں پر صرف اصلاحی پوسٹ ہی کی جائے۔ ان شاء اللہ

باقی ایسے حالات کا سامنا صرف ہندوستان کے مسلمانوں کو ہی نہیں بلکہ ساری دنیاں کے مسلمانوں کرنا پڑ رہا ہے اور بلاشبہ مسلمانوں پر مسلط اس ذلت کی وجہ یہی ہے جو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمائے ہے:

إِذَا تَبَايَعْتُمْ بِالْعِينَةِ، وَأَخَذْتُمْ أَذْنَابَ الْبَقَرِ، وَرَضِيتُمْ بِالزَّرْعِ، وَتَرَكْتُمُ الْجِهَادَ, سَلَّطَ اللَّهُ عَلَيْكُمْ ذُلًّا لَا يَنْزِعُهُ، حَتَّى تَرْجِعُوا إِلَى دِينِكُمْ. قَالَ أَبو دَاود: الْإِخْبَارُ لِجَعْفَرٍ وَهَذَا لَفْظُهُ

"جب تم عینہ کی بیع کرنے لگو گے، بیلوں کی دمیں پکڑ لو گے، کھیتی باڑی ہی پر مطمئن ہو جاؤ گے اور جہاد چھوڑ بیٹھو گے تو اللہ تم پر ایسی ذلت مسلط کر دے گا جو کسی طرح زائل نہ ہو گی حتیٰ کہ تم اپنے دین کی طرف لوٹ آؤ۔"

[سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابٌ فِي النَّهْيِ عَنْ الْعِينَةِ) حدیث: ۳۴٦۲، حکم : صحیح (الألباني)]

اسی طرح شیخ حافظ عبد الجبار شاکر فک اللہ اسرہ فرماتے ہیں:

"واللہ جب تک شرک کا خاتمہ نہیں ہوگا جب تک شرک کو رسوا نہیں کیا جائے گا توحید کے پودھیں نہیں لگائے جائیں گے باطل کو گرایا نہیں جائے گا باطل کو توڑا نہیں جائے گا بت ظاہری اور باطنی جب تک ٹکڑے ٹکڑے نہیں ہوں گے عزا حبل کو موجودہ دور کے لات و منات کو توڑا نہیں جائے گا مسلمانوں کو کبھی سکون مل سکتا نہیں ہے۔"

[شیخ عبد الجبار شاکر حفظہ اللہ کا درس بعنوان "آج مسلمان کیوں ذلیل وخوار ہو رہے ہیں؟"]
واللہ جب تک شرک کا خاتمہ نہیں ہوگا جب تک شرک کو رسوا نہیں کیا جائے گا توحید کے پودھیں نہیں لگائے جائیں گے باطل کو گرایا نہیں جائے گا باطل کو توڑا نہیں جائے گا بت ظاہری اور باطنی جب تک ٹکڑے ٹکڑے نہیں ہوں گے عزا حبل کو موجودہ دور کے لات و منات کو توڑا نہیں جائے گا مسلمانوں کو کبھی سکون مل سکتا نہیں ہے۔
بالکل صحیح بات
 
Top