صاحب کی عید

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
صاحب کی عید​

"مسیحی عقیدہ میں حضرت مسیح کی سولی پر وفات ہو ئی، اور اس کے تیسرے روز زندہ ہو کر آسمان پر تشریف لے گئے ۔اس کی یاد گار میں جشن ایسٹر آج تک بڑی دھوم دھام سے منا یا جاتا ہے اسٹیسٹین کے وقائع نگار خصوصی کا بیان ہے ،کہ ابکی بار بر طانیہ میں موسم بہت اچھا تھا ۔ چنا چہ سنیما والوں کی خوب بن آئی ،اور " ایسٹر والے دوشنبہ کو ایک کرور ۴۰لاکھ انسانوں یعنی ملک کی کل آبادی کے تقریباً ایک ثلث نے اس روز سنیما کی سیر کی" ۲۶/ اپریل ۱۹۳۶

مہذبوںکا مذہبی جشن آپ نے دیکھ لیا؟ یہ ہے مسیحیوں کی عید ! کیا خوب عبادت ہے یہ سنیما بازی ،اور کتنا اچھوتا طریقہ ہے با جے اور گانے کے ذریعہ سے اور نیم بر ہنہ، اور کامل بر ہنہ رقاصیوں کے کمالات دیکھ دیکھ کر اور دکھا دکھا کر یاد الٰہی اور یاد آخرت کا اور پیام مسیح تازہ کر نے کا !

وہ بھی کیا نا مہذب مسلمانوں کی عید ہے کہ لگے منہ اندھیرے اللہ اکبر پکارنے ، غسل وطہارت کا اہتمام کرنے ،صدقہ فطر نکالنے، یتیموں ،محتاجوں بھوکوں کو کھلانے پلانے ،تسبیح وتحلیل کرنے اور امیر وغریب سب مل کر روز کی پانچ فرض نمازوں کے علاوہ ،ایک اور نماز پڑھنے پڑھانے کا ! ۔۔۔۔۔۔ کاش کسی صاحب نے اتنی تحقیق اور فر ما ڈالی ہو تی کہ ایسٹر اس مقدس ومتبرک موقع پر شرابیں کس مقدار میں بکیں ،بازیاں کتنی لگا ئی گئیں ،جوئے پر کتنا رو پیہ صرف ہوا اور کیا کچھ ہو کر نہیں رہا ۔(صدق لکھنو ۱۹۳۶ء
 
Top