میں نے کل ایک خواب دیکھا ہے

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی

میں نے کل ایک خواب دیکھا ہے
خون کو مثلِ آب دیکھا ہے


برف جیسی سورج کی تپش
آتش فشاں ماہتاب دیکھا ہے

رشتوں میں بھی موڑ آتے ہیں
دشمن کا آپ جناب دیکھا ہے

پاک رشتوں کو روندنے والے
شرفا کو بے نقاب دیکھا ہے

رہا نہیں بھروسہ کسی پر
اکثر ہی سراب دیکھا ہے


خوف خدا رہا نہ کسی دل میں
جس کو دیکھا خراب دیکھا ہے

بے جا ہے رونا گل دنیا میں
جبر کا تو حساب دیکھا ہے

زنیرہ گُل
 
Last edited:

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی

میں نے کل ایک خواب دیکھا ہے
خون کو مثلِ آب دیکھا ہے
برف جیسی طپش تھی سورج کی
چاند آتش فشاں بھی دیکھا ہے
موڑ آتے ہیں سب ہی رشتوں میں
کرتے دشمن کو آپ دیکھا ہے
پاک رشتوں کو روندنے والے
شرفا کو بے نقاب دیکھا ہے
اب بھروسہ نہیں کسی پہ بھی
میں نے اکثر سراب دیکھا ہے


اب نہ خوف خدا کسی دل میں
جس کو دیکھا خراب دیکھا ہے

گُل نہ رو بےضمیر دنیا میں
جبر کا بھی حساب دیکھا ہے

زنیرہ گُل
بہت خوب لاجواب
 
Top