بچوں میں سستی کی بڑی وجہ

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
بچوں میں سستی کی بڑی وجہ​

اپنے بچوں کو آؤٹ ڈور سر گرمیوں اور کھیل کود کا عادی بنا ئیے ۔آؤٹ ڈور سر گرمیوں سے ان کی ذہنی اور جسمانی صلاحیت بڑھتی ہے ۔والدین کو چاہیے کہ وہ بچے کی اِن ڈور سر گرمیوں کو کم کر کے آؤٹ ڈور سر گر میوں کی عادت ڈالیں ۔
مغربی معاشرے میں بچوں کو اسکول اور کالج میں ویڈیو گیمز کی بجائے اسکریبل اور اس قسم کے کھیلوں میں دلچسپی پیدا کی جا تی ہے ۔اس طرح ان کا آئی کیو لیول بڑھتا ہے اور وہ تعلیم کے میدان میں بھی اچھی کا ر کر دگی کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔ آج کل کے دور میں نت نئے گیمز آنے کی وجہ سے بچوں میں آؤٹ ڈور گیمز کا رجحان ختم ہو گیا ہے ۔
طبی ما ہرین کے نز دیک وڈیو گیمز بچوں کو ڈپریشن کا مریض بناتی ہیں ۔ آج کے اس ترقی یا فتہ دور میں والدین اپنے بچوں کو وڈیو گیمز کا تحفہ بہت خوشی سے دے دیتے ہیں لیکن وڈیو گیمز بچوں کو ڈپریشن کا مریض بنا تی ہیں ۔ ٹیکنا لوجی کے اس دور میں وڈیو گیمز بچوں کا سب سے پسندیدہ مشغلہ ہیں ، لیکن نئی تحقیق کے مطابق وڈیو گیمز کھیلنا بچوں کی ذہنی صحت کے لیے اچھا نہیں ہے ۔
ایک امریکی ادارے کا کہنا ہے کہ چھوٹے بچوں کو دن میں ایک گھنٹے سے زیادہ وڈیو گیمز کھیلنے ، کمپیوٹر استعمال کرنے یا ٹی وی دیکھنے کی اجازت نہیں دینی چا ہیے ۔
تا ہم اس کے ساتھ ہی کچھ طبی ما ہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس طرح سے بچوں کے اعصابی بیماری میں مبتلا ہو نے کا امکان بھی ہو تا ہے کیونکہ بچہ وڈیو گیمز کے کیر کٹرز کے ساتھ ساتھ خود بھی محسوس کرتا ہے کہ وہ اس کا ایک حصہ ہے ۔اس طرح اس میں جذباتی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے جو اس کے لیے نہیں ہے ۔
دور حاضر میں جدید سے جدید وڈیو گیمز تیار کی جا رہی ہیں اس کے علاوہ اینی میشن کے استعمال سے بچے اس کی طرف متوجہ ہو جاتے ہیں ۔اس وجہ سے بچوں کی وڈیو گیمز میں دلچسپی بڑھ رہی ہے ، بچوں کے اچھے مستقبل کے لیے اس پر کنٹرول کرنا آج کل سب والدین کے لیے بے حد ضروری ہے ۔
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
بچوں میں سستی کی بڑی وجہ​

اپنے بچوں کو آؤٹ ڈور سر گرمیوں اور کھیل کود کا عادی بنا ئیے ۔آؤٹ ڈور سر گرمیوں سے ان کی ذہنی اور جسمانی صلاحیت بڑھتی ہے ۔والدین کو چاہیے کہ وہ بچے کی اِن ڈور سر گرمیوں کو کم کر کے آؤٹ ڈور سر گر میوں کی عادت ڈالیں ۔
مغربی معاشرے میں بچوں کو اسکول اور کالج میں ویڈیو گیمز کی بجائے اسکریبل اور اس قسم کے کھیلوں میں دلچسپی پیدا کی جا تی ہے ۔اس طرح ان کا آئی کیو لیول بڑھتا ہے اور وہ تعلیم کے میدان میں بھی اچھی کا ر کر دگی کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔ آج کل کے دور میں نت نئے گیمز آنے کی وجہ سے بچوں میں آؤٹ ڈور گیمز کا رجحان ختم ہو گیا ہے ۔
طبی ما ہرین کے نز دیک وڈیو گیمز بچوں کو ڈپریشن کا مریض بناتی ہیں ۔ آج کے اس ترقی یا فتہ دور میں والدین اپنے بچوں کو وڈیو گیمز کا تحفہ بہت خوشی سے دے دیتے ہیں لیکن وڈیو گیمز بچوں کو ڈپریشن کا مریض بنا تی ہیں ۔ ٹیکنا لوجی کے اس دور میں وڈیو گیمز بچوں کا سب سے پسندیدہ مشغلہ ہیں ، لیکن نئی تحقیق کے مطابق وڈیو گیمز کھیلنا بچوں کی ذہنی صحت کے لیے اچھا نہیں ہے ۔
ایک امریکی ادارے کا کہنا ہے کہ چھوٹے بچوں کو دن میں ایک گھنٹے سے زیادہ وڈیو گیمز کھیلنے ، کمپیوٹر استعمال کرنے یا ٹی وی دیکھنے کی اجازت نہیں دینی چا ہیے ۔
تا ہم اس کے ساتھ ہی کچھ طبی ما ہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس طرح سے بچوں کے اعصابی بیماری میں مبتلا ہو نے کا امکان بھی ہو تا ہے کیونکہ بچہ وڈیو گیمز کے کیر کٹرز کے ساتھ ساتھ خود بھی محسوس کرتا ہے کہ وہ اس کا ایک حصہ ہے ۔اس طرح اس میں جذباتی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے جو اس کے لیے نہیں ہے ۔
دور حاضر میں جدید سے جدید وڈیو گیمز تیار کی جا رہی ہیں اس کے علاوہ اینی میشن کے استعمال سے بچے اس کی طرف متوجہ ہو جاتے ہیں ۔اس وجہ سے بچوں کی وڈیو گیمز میں دلچسپی بڑھ رہی ہے ، بچوں کے اچھے مستقبل کے لیے اس پر کنٹرول کرنا آج کل سب والدین کے لیے بے حد ضروری ہے ۔
متفق
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا ارشاد فرماتی ہیں کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے حجرے کے دروازے پر کھڑے ہوکر اپنی چادر سے میرے لیے پردہ کرلیتے تھے، حبشی لوگ مسجد نبوی میں اپنے ہتھیاروں سے کھیلتے تھے، میں اس کو دیکھتی اورجب تک سیر ہوکر ہٹ نہ جاتی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے لیے کھڑے رہتے تھے، آپ اندازہ لگاسکتے ہیں کہ مجھ جیسی کم سن اور کم عمر لڑکی کھیل کی شوقین کتنی دیر تک تماشا دیکھتی ہوگی۔ (مسلم شریف)
 
Top