ہم اہلِ دل سہی لیکن یہ تو احساس رکھتے ہیں
سرِ بازار رہ کر بھی حیا کا پاس رکھتے ہیں
کیا ہے قتل اپنی حسرتوں کا دل کے مقتل میں
اگر چہ ہوش بھی رکھتے ہیں اور حواس رکھتے ہیں
نہ آئے داغ دامن پر نہ بہکے دل کبھی میرا
میں ہوں اس قوم کی بیٹی جو پردہ خاص رکھتے ہیں
مری رب سے دعا ہے یہ مجھے اس قافلے میں رکھ
شہادت جنکی منزل ہو جو دل میں آس رکھتے ہیں
ضمیرِگُلؔ ہے زندہ اور وفا کے رنگ سے رنگیں
مہک بھی خاص ہے اور اپنی مٹھاس رکھتے ہیں
زنیرہ گُلؔ
سرِ بازار رہ کر بھی حیا کا پاس رکھتے ہیں
کیا ہے قتل اپنی حسرتوں کا دل کے مقتل میں
اگر چہ ہوش بھی رکھتے ہیں اور حواس رکھتے ہیں
نہ آئے داغ دامن پر نہ بہکے دل کبھی میرا
میں ہوں اس قوم کی بیٹی جو پردہ خاص رکھتے ہیں
مری رب سے دعا ہے یہ مجھے اس قافلے میں رکھ
شہادت جنکی منزل ہو جو دل میں آس رکھتے ہیں
ضمیرِگُلؔ ہے زندہ اور وفا کے رنگ سے رنگیں
مہک بھی خاص ہے اور اپنی مٹھاس رکھتے ہیں
زنیرہ گُلؔ