متعہ قیامت تک حرام

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
صحيح مسلم
كِتَاب النِّكَاحِ
حدیث نمبر: 3431

حدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن ابن شهاب ، عن عبد الله ، والحسن ابني محمد بن علي، عن ابيهما ، عن علي بن ابي طالب : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم: " نهى عن متعة النساء يوم خيبر، وعن اكل لحوم الحمر الإنسية "۔

‏‏‏‏ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا متعہ سے عورتوں کے اور پلے ہوئے شہری گدھوں کا گوشت کھانے سے۔
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
حدیث نمبر: 3434

وحدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا عبيد الله ، عن ابن شهاب ، عن الحسن ، وعبد الله ، ابني محمد بن علي، عن ابيهما ، عن علي : انه سمع ابن عباس يلين في متعة النساء، فقال: مهلا يا ابن عباس، فإن رسول الله صلى الله عليه وسلم: " نهى عنها يوم خيبر، وعن لحوم الحمر الإنسية "۔
‏‏‏‏
سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے سنا کہ وہ جائز رکھتے تھے متعہ نساء کو تو انہوں نے فرمایا کہ ٹھہر جاؤ اے ابن عباس! اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے اس سے خیبر کے دن اور پلے ہوئے گدھوں کے گوشت سے۔
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
حدیث نمبر: 3430

وحدثني سلمة بن شبيب ، حدثنا الحسن بن اعين ، حدثنا معقل ، عن ابن ابي عبلة ، عن عمر بن عبد العزيز ، قال: حدثنا الربيع بن سبرة الجهني ، عن ابيه : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم: " نهى عن المتعة، وقال: الا إنها حرام من يومكم هذا إلى يوم القيامة، ومن كان اعطى شيئا، فلا ياخذه "۔
‏‏‏‏
عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ نے کہا: روایت کی مجھ سے ربیع بن سبرہ جہنی نے، انہوں نے اپنے باپ سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا متعہ سے اور فرمایا کہ ”آگاہ ہو جاؤ وہ آج کے دن سے حرام ہے قیامت کے دن تک اور جس نے کچھ دیا ہو یعنی متعہ کے مہر میں وہ نہ پھیرے۔“
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
حدیث نمبر: 3428

وحدثنيه حسن الحلواني ، وعبد بن حميد ، عن يعقوب بن إبراهيم بن سعد ، حدثنا ابي ، عن صالح ، اخبرنا ابن شهاب ، عن الربيع بن سبرة الجهني ، عن ابيه : انه اخبره: " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن المتعة زمان الفتح "، متعة النساء، وان اباه كان تمتع ببردين احمرين۔
‏‏‏‏
سیدنا ربیع بن سبرہ نے اپنے باپ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے دنوں میں متعہ سے منع فرمایا عورتوں کے متعہ سے اور ان کے باپ سبرہ نے متعہ کیا تھا (یعنی قبل منع کے) دو سرخ چادروں پر۔
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
حدیث نمبر: 3419

وحدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث ، عن الربيع بن سبرة الجهني ، عن ابيه سبرة ، انه قال: اذن لنا رسول الله صلى الله عليه وسلم بالمتعة، فانطلقت انا، ورجل إلى امراة من بني عامر، كانها بكرة عيطاء، فعرضنا عليها انفسنا، فقالت: ما تعطي؟ فقلت ردائي، وقال صاحبي: ردائي، وكان رداء صاحبي اجود من ردائي، وكنت اشب منه، فإذا نظرت إلى رداء صاحبي اعجبها، وإذا نظرت إلي اعجبتها، ثم قالت: انت ورداؤك يكفيني، فمكثت معها ثلاثا، ثم إن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " من كان عنده شيء من هذه النساء التي يتمتع، فليخل سبيلها "۔
‏‏‏‏
سبرہ جہنی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ہم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے متعہ کی اجازت دی تو میں اور ایک شخص دونوں نکلے اور قبیلہ بنی عامر کی ایک عورت کو دیکھا کہ گویا ایک جوان اونٹنی تھی دراز گردن صراحی نما۔ سو ہم نے اپنے آپ کو اس پر پیش کیا۔ وہ بولی: مجھے کیا دو گے؟ میں نے کہا: میری چادر حاضر ہے اور میرے رفیق نے کہا: میری چادر حاضر ہے اور میرے رفیق کی چادر میری چادر سے اچھی تھی مگر میں اس کی نسبت جوان تھا۔ جب وہ میرے رفیق کی چادر دیکھتی تو اس کو پسند آتی اور جب مجھے دیکھتی تو میں اس کو پسند آتا، پھر اس نے کہا کہ تو اور تیری چادر مجھے کافی ہے۔ اور میں اس کے پاس تین روز رہا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کے پاس ایسی عورت ہو کہ اس سے متعہ کیا ہو تو اسے چھوڑ دے۔“
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
"سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا متعہ سے عورتوں کے اور پلے ہوئے شہری گدھوں کا گوشت کھانے سے۔"
کیا یہ حدیث شیعوں کے یہاں موضوع ہے ؟
اس عنوں"متعہ قیامت تک حرام" متعہ کس کو کہتے ہیں اس کی وضاحت کرنی چاہئے تا کہ کم علم ،ناواقف قاری، الجھن میں نہ پڑے ۔
 
Top