عبادت پر علم کی فضیلت

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
اسلام نے عبادت پر علم کو فضیلت دی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے علمی مشاغل اور مذاکروں کو عام عبادت سے بڑھ کر درجہ دیا ہے ۔ رسول الله صلی الله علیہ وسلم فرماتے ہیں: ”فقیہ واحد أشد علی الشیطان من الف عابد۔“ کہ”ایک فقیہ عالم شیطان کے لیے ایک ہزار عابدوں سے بھاری ہے۔“ ایک اور روایت میں ہے : ” ایک روز رسول الله صلی الله علیہ وسلم مسجد نبوی میں تشریف لائے تو دیکھا کہ صحابہ کرام کے دو گروہ الگ الگ دو محفلیں منعقد کیے بیٹھے ہوئے ہیں۔ ایک محفل میں تسبیحات ہو رہی تھی اور دوسری محفل میں علمی مذاکرہ ہو رہا تھا۔ حضور صلی الله علیہ وسلم دونوں کو دیکھ کر خوش ہوئے او رخود علمی مذاکرہ کرنے والوں کے ساتھ شامل ہو گئے۔“ ( ابن ماجہ:94/1)

ایک بار حضرت عمر رضی الله عنہ اور حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی الله عنہ تمام رات علمی مذاکرہ او رگفت گو کرتے رہے۔ جب صبح کا وقت قریب ہوا۔: ( تہجد کا وقت ) تو حضرت ابو موسیٰ اشعری نے یاد دلایا کہ ” امیر المؤمنین !نماز کا وقت ہونے الا ہے ۔“ حضرت عمر رضی الله عنہ نے جواب دیا کہ ” یہ بھی نماز ہی ہے ،جس میں ہم اس وقت مصروف ہیں۔“

ابن الحکم کا قول ہے کہ ” میں امام مالک کے پاس سبق پڑھتا تھا۔ میں نے اپنی کتاب نماز پڑھنے کے لییبند کی ۔“ آپنے فرمایا: ” اے فلاں! جس ( نفلی نماز) کے لیے تو اٹھا ہے و ہ اس سے بہتر نہیں، جس میں تو تھا، بشرطے کہ نیت درست ہو۔“( احیاء العلوم)

خلاصہ کلام یہ کہ علمی مشغلہ نفلی نمازوں سے بہتر ہے، حضرت عبدالله بن عباس فرماتے ہیں کہ ” رات کے کچھ حصہ میں علم پر تبادلہ خیال مجھے نفلی نمازیں پڑھنے سے زیادہ پسند ہے ۔“ حضرت ابو ذر رضی الله عنہ کا قول ہے کہ ایک گھڑی علم کا مذاکرہ ایک رات کے قیام سے بہتر ہے ۔“ امام شافعی فرماتے ہیں کہ: ” علم کا حصول نفل نماز سے افضل ہے ۔“

علم کی فضیلت دیگر عبادت پر بھی ثابت ہے۔ عبادت کا تسلسل ختم ہو سکتا ہے جب کہ علم کا اثر باقی رہتا ہے ، مثلا مرنے سے اعمال صالحہ اور عبادات جن میں روزہ، حج، نماز، زکوٰة اور دیگر امور شامل ہیں، کا سلسلہ منقطع ہوتا ہے ، جب کہ علم کا سلسلہ منقطع نہیں ہوتا، بلکہ اس کا دائرہ ختم اور تنگ ہونے کے بجائے وسیع سے وسیع ہوتا جاتا ہے۔

جس طرح علم عبادت سے بہتر ہے اسی طرح عالم بھی عابد سے بدرجہا بہتر ہے ۔ حضرت عمر ضی الله عنہ کا قول ہے کہ” ہزار شب بیدار ، روزہ دار عابدوں کا مر جانا ایسے عالم کی موت سے کم ہے جو خدا تعالیٰ کے حلال اور حرام کا ماہر ہو۔“
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
علم ایک روشنی ہے، جس کے حاصل کرنے سے اندھیرے دُور ہو جاتے ہیں۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’علم، اسلام کی زندگی ہے‘‘۔ جس طرح مچھلی کی زندگی کے لئے پانی، جانور کی زندگی کے لئے چارہ اور انسان کی زندگی کے لئے غذا ضروری ہے، اس سے کہیں زیادہ ایک مسلمان کی زندگی کے لئے علم دین ضروری ہے۔
 
Top