صبح کی آمد
اجالے زمانے میں پھلا رہی ہوں
بہار اپنی مشرق سے دکھلا رہی ہوں
پکاے لگے صاف چلا رہی ہوں
اٹھو سونے والو کی میں آرہی ہوں
یہ چڑیا جو پیڑوں پر ہیں گل مچاتی
ادھرسے ادھر اڑ کے ہیں آتی جاتی
دموں کوملاتی ، پروں کو پھلاتی
مری آمد آمد کے ہیں گیت گا تی
اٹھو سونے والو کہ میں آرہی ہوں
بجھاتی چلی شمع کو انجمن سے
اٹھو سونے والو کہ میں آرہی ہوں
اجالے زمانے میں پھلا رہی ہوں
از اسمعیل میرٹھی
اجالے زمانے میں پھلا رہی ہوں
بہار اپنی مشرق سے دکھلا رہی ہوں
پکاے لگے صاف چلا رہی ہوں
اٹھو سونے والو کی میں آرہی ہوں
یہ چڑیا جو پیڑوں پر ہیں گل مچاتی
ادھرسے ادھر اڑ کے ہیں آتی جاتی
دموں کوملاتی ، پروں کو پھلاتی
مری آمد آمد کے ہیں گیت گا تی
اٹھو سونے والو کہ میں آرہی ہوں
بجھاتی چلی شمع کو انجمن سے
اٹھو سونے والو کہ میں آرہی ہوں
اجالے زمانے میں پھلا رہی ہوں
از اسمعیل میرٹھی