اس شخص نے سب کچھ کھویا سوائے امید کے

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
اس شخص نے سب کچھ کھویا سوائے امید کے

Eqdu2ojWMAEuLxP
 

اثم اثری

وفقہ اللہ
رکن
اس شخص نے سب کچھ کھویا سوائے امید کے

Eqdu2ojWMAEuLxP
جانتا بھی ھے یہ درزی کہ ھے مفلس کا لباس
پھر بھی کُرتے پہ میرے جیب بنا دیتا ھے
مسئلہ کچھ تو ھے بچے کا جو تختی پہ یونہی
کبھی روٹی ، تو کبھی سیب بنا دیتاہے
بے شک امید بڑے بڑے سمندروں کو زیر کردیتی ہے
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
امید کیا بندھی ترے ہجراں میں وصل کی
آدھی کرن اندھیرے کو سالم نگل گئی
حسرت کے پاؤں ٹوٹ گئے دم نکل گیا
ہمت ہزار بار گری اور سنبھل گئی
 

اثم اثری

وفقہ اللہ
رکن
امید کیا بندھی ترے ہجراں میں وصل کی
آدھی کرن اندھیرے کو سالم نگل گئی
حسرت کے پاؤں ٹوٹ گئے دم نکل گیا
ہمت ہزار بار گری اور سنبھل گئی
دمِ صبح آندھیوں نے جنہیں رکھ دیا مسل کے
وہی ننھے ننھے پودے تھے گھنے درخت کل کے
نئے ساتھیوں کی دُھن میں تیری دوستی کو چھوڑا
کوئی تجھ سا بھی نہ پایا تِرے شہر سے نکل کے
وہی رسمِ کم نگاہی وہی رات کی سیاہی
مرے شہر کے چراغو یہاں کیا کرو گے جل کے
نئے خواب میری منزل تہِ آب میرا ساحل
تمہیں کیا ملے گا یارو مرے ساتھ ساتھ چل کے
سرِ شام آج کوئی مرے دل سے کہہ رہا ہے
کوئی چاند بھی تو نکلے کوئی جام بھی تو چھلکے
یہ جو گھر لٹا لٹا ہے یہ جو دل بجھا بجھا ہے
اِسی دل میں رہ گئے ہیں کئی آفتاب ڈھل کے
یہ مشاہدہ ہے میرا رہِ زندگی میں باصرِؔ
وہی منہ کے بَل گرا ہے جو چلا سنبھل سنبھل کے
باصر کاظمی
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
امید ایک ٹھنڈی چھاؤں اور سکون بخش وادی ہے جو اپنے پر سکون دامن میں پناہ دے کر انسان کو مایوسی کے اتھاہ سمندر میں ڈوبنے سے بچاتی ہے_
 
Top