مرغ

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
مرغ
1200px-Rooster_crowing.jpg
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مرغ کا گوشت بھی تناول فرمایا ہے اس لئے دیسی مرغ کے گوشت کو بھی تناول فرمانا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔ مرغ کے گوشت میں غذائیت کی مقدار بہت زیادہ ہے عقل کو بڑھاتاہے ،فہم وفراست کو تیزکرتا ہے اور دماغ کو چست بناتا ہے جسم کے لیے نقوی ہے اکثر بزرگان دین نے اسے سنت سمجھ کر استعمال فرمایا ہے ہے حضرت سید عبدالقادر جیلانی پانی سلسلہ قادریہ اتباع سنت کی غرض سے اکثر اوقات مرغ کا گوشت تناول فرمایا کرتے تھے۔
حضرت زہدم جرمی رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں ہم حضرت ابو موسی رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس تھے کہ آپ کے پاس مرغ کا گوشت لایا گیا ۔حاضرین میں سے ایک آدمی دو رہٹ گیا۔حضرت ابو موسی رضی اللہ عنہ نے فرمایا تجھے کیا ہوا ؟ اس نے کہا میں نے اس (مرغ) کو گندی چیز کھاتے ہوئے دیکھا ہے تو میں نے قسم کھائی کہ اسے نہیں کھاؤں گا اس پر آپ نے فرمایا کہ قریب ہو جاؤ بیشک میں نےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مرغ کا گوشت کھاتے ہوئے دیکھا ہے( جامع ترمذی)
یاد رہے کہ مرغ صرف دیسی جس کی نشوونما اور پیدائش قدرتی طریقے کے مطابق ہوتی ہے اسے استعمال کرنا چاہیے۔ ولایتی مرغ جسے مصنوعی طریقہ سے پروان چڑھایا جاتا ہے اسے کھانے سے گریز کریں کیونکہ اس کی خوراک عمدہ نہیں ۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جو گوشت تناول فرمایا ہے وہ قدرتی مرغ کا تھا۔
"حضرت ابو موسی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مرغ کا گوشت کھاتے ہوئے دیکھا" (بخاری شریف)
اطباءکے نزدیک مرغ کے گوشت میں میں 33 فیصد نائٹروجنی اجزاء ایک فیصد نمکیات ،تین فیصد چربی اور باقی کچھ مقدار میں پانی ہوتا ہے۔مرغ کےگوشت کا ذائقہ اور مزاج گرم تر ہے اس کو کھانے سے جسم میں عمدہ خون پیدا ہوتا ہے دماغی کام کرنے والوں کو گاہے بگاہے مرغ کا سالن استعمال کرنا چاہیے کیونکہ اس سے عقل اور فہم و فراست میں اضافہ ہوتا ہے دماغ چست رھتا ھے مرغ کا گوشت کھانے پینے سے دماغی تھکاوٹ نہیں ہونے دیتا ۔
جن لوگوں میں جسمانی قوت کی کمی ہو تو انہیں چاہیے کی ہفتہ میں دو تین مرتبہ دیسی گھی میں میں بریاں کرکے کھائیں اس سے جسم کو طاقت حاصل ہوتی رہے گی۔ اگر کسی کے گلے میں خراش رہتی ہو تو اسے مرغ کی یخنی استعمال کرنی چاہیے کیونکہاس کی یخنی آواز کوصاف کرتی ہے اور رنگ میں نکھار پیدا کرتی ہے۔ اگر کسی کے معدے منہ کے اوپر تخیرہ معدہ کی وجہ سے گیس رہتی ہو جس سے فون معدہ میں سوزش ہو جاتی ہے اور بعض اوقات ہلکی درد بھی ہونے لگتی ہے تو اس صورت میں مرغ کا شوربا استعمال کرنا مرض میں افاقہ کا باعث بنتا ہے ہے اگر کسی کو بلغم اور ریشہ تنگ کرتا ہو تو اسے گا ہے بگاہے مرغ کے شوربہ سے روٹی کھاتے رہنا چاہئیے جو بلغم کے لئے تخفیف اور اخراج کا باعث بنے گا ۔مرغ زیادہ عمر کا نہیں ہونا چاہیے۔
مرغ کے گوشت کو زیادہ دیر تک گھی میں تلنا صحت کے لئے مضر ہےاسے انتہائی مصالحہ دار بنا کر کھانا بھی معدے میں السر کا باعث بن سکتا ہے ۔
بعض لوگ مرغ کو بہت مختلف طریقوں سے انتہائی مصالحہ دار بنا کر کھاتے ہیں جوصحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہےعام طریقے سے ہی مرغ کے گوشت کا استعمال صحت کے لئے موزوں رہتا ہے۔
 
Last edited:
Top