خرگوش

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
خرگوش
sci782.jpg
خرگوش ایک جانور ہے اس کا گوشت اسلام میں حلال ہے۔ خرگوش دو طرح کے ہوتے ہیں یعنی جنگلی اور پالتو ،دونوں کا گوشت شریعت اسلامیہ میں کھانا جائز ہے کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے خرگوش کا گوشت کھانے کی ترغیب دی ہے۔
خرگوش کا گوشت کھانے کے متعلق حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد حسب ذیل ہے
"حضرت انس رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ مکہ مکرمہ سے ایک میل دور مقام مر الظہران میں میں نے ایک خرگوش کو دوڑایا ۔پھر اسے پکڑا اور حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کے پاس لے کر حاضر ہوا۔آپ نے نے اسے ذبح فرمایا یا اور اور اس کی رانیں اور سرین میرے ذریعے حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ارسال کردیں جنہیں آپ نے قبول فرمالیا"۔
(نسائی شریف ترمذی)
"حضرت حضرت صفوان رضی اللہ عنہ نے فرمایا میں نے دو خرگوش پکڑے،پھر انھیں ذبح کرنے کے لیے کچھ نہ پایا تو انہیں پتھر سے ذبح کیا۔بعد ازاں حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیاتو آپ نے فرمایا انہیں کھا ؤ"۔( نسائی شریف)
خرگوش کا گوشت خوش ذائقہ ہوتا ہے ،مزاج کے لحاظ سے معتدل ہے مگر قدرے حرارت کی طرف تھوڑا سا مائل ہوتا ہے، زیادہ تر اس کے کولھوکا گوشت پسند کیا جاتا ہے معدہ اور دل کو طاقت دیتا ہے اگر کسی شخص کو پتھری رہتی ہو تو اسے مسلسل چند یوم تک استعمال میں لائے ۔
"حکماء کا کہنا ہے پتھری ریزہ ریزہ ہو کر بذریعہ پیشاب خارج ہو جائیگی۔اس کے علاوہ جس شخص کا پیشاب جل کر آتا ہو تو خرگوش کا گوشت کھانے سے پیشاب کھل کر آنے لگے گا۔ اس کی سری کا گوشت رعشہ کےمرض میں بہت زیادہ مفید ہے یرقان کے مرض کے دوران اس کا کھانامرض میں افاقہ پیدا کرتا ہے"۔
 
Last edited:

مولانانورالحسن انور

رکن مجلس العلماء
رکن مجلس العلماء
"جنگلی لطیفہ"

جنگل میں شیر نے حکم جاری کر دیا کہ آج سے ہر سینئر جانور جونیئر جانور کو چیک کر سکتا ہے بلکہ سزا بھی دے سکتا ہے۔۔

باقی جانورں نے تو اسے نارمل لیا پر بندر نے خرگوش پکڑ لیا اور رکھ کے چپیڑ ماری تھپڑ)
اور پوچھا کہ ٹوپی کیوں نہیں پہنی
خرگوش بولا سر میرے کان لمبے ہیں اس لیے نہیں پہن سکتا۔۔۔۔
بندر نے کہا اوکے جاؤ۔۔

اگلے دن پھر خرگوش چہل قدمی کر رہا تھا
بندر نے اسے بلایا اور رکھ کے ایک کان کے نیچے دی اور پوچھا ٹوپی کیوں نہیں پہنی,
خرگوش نے روتے ہوے کہا سر کل بھی بتایا تھا کہ کان لمبے ہیں نہیں پہن سکتا..
بندر نے کہا اوکے گیٹ لاسٹ

تیسرے دن پھرر بندر نے یہی حرکت کی تو خرگوش شیر کے پاس گیا اور ساری کہانی سنائی۔۔

شیر نے بندرکو بلایا اور کہا ایسے تھوڑی چیک کرتے
اور بھی سو طریقے ہیں جیسا کہ تم خرگوش کو بلاؤ اور کہو جاؤ سموسے لاؤ اگر وہ صرف سموسے لائے تو پھڑکا دو تھپڑاور کہو چٹنی کیوں نہیں لائے۔۔
فرض کرو اگر وہ دہی والی چٹنی لے آئے
تو لگاؤ تھپڑاور کہو آلو بخارے والی کیوں نہیں لائے
اور اگر وہ آلو بخارے والی لے آئے تو ٹکا دینا کہ دہی والی کیوں نہیں لائے۔۔۔

خرگوش نے یہ ساری گفتگو سن لی۔۔

اگلے دن بندرنے خرگوش کو بلایا اور کہا جاؤ سموسے لاؤ
خرگوش بھاگا بھاگا سموسے لے آیا

بندر نے پوچھا چٹنی لائے ہو ؟

خرگوش بولا یس سر ☺
بندر نے پوچھا کون سی ؟
خرگوش بولا سر دہی والی اور آلو بخارے والی دونوں لے کر آیا☺

بندر نے رکھ کے ایک تھپڑمارااور پوچھا؛
؟تو نے ٹوپی کیوں نہیں پہنی؟

(منقول)
 
Last edited:

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
آج دنیا میں یہی ہورہا ہے ۔ہر زورآور کمزور کے ساتھ بندر اور خرگوش کا کھیل کھیل رہا ہے۔
 
Last edited:
Top