حُباریٰ

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
حُباریٰ
1800
حباریٰ ایک پرندہ ہوتا ہےجو عرب ممالک میں پایا جاتا ہے ۔حضور ﷺ کے دور میں اس کا گوشت کھایا جاتا تھا ۔ اس لیے حضور ﷺ نے بھی حباری کا گوشت کھایا اور یہ حلال پرندہ ہے ۔حباریٰ کے معنی میں علماء کا اختلاف ہے کسی نے حباریٰ سے مراد " تیتر "لیا ہے ،کسی نے" بٹیر "کسی نے" چو کور" اور کسی نے "سرخاب " لیا ہے ۔
" حضرت ابراہیم بن عمر اپنے والد کے واسطہ سے اپنے داد حضرت سفینہ (رضی اللہ عنہم) سے روایت کرتے ہیں انوں نے فرمایا میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ حباری (چکور) کا گوشت کھایا "۔(ترمذی شریف)
طبی نقطۂ نظر سے اس پر ندے کو گوشت گرم خشک ہوتا ہے جس وجہ سے جسمانی حرارت کے لیے بڑا نفع بخش ہے ۔ جس شخص کو جوڑوں کا درد رہتا ہے تو اسے چاہئے کہ حباریٰ کا گو شت کبھی کبھار کھاتا رہے جس سے اس کے مرض میں تخفیف رہے گی ۔فالج زدہ کے لیے بھی اس کا گوشت کھانا بہتر ہے ایسا شخص جس کا جسم موٹاپے کی طرف مائل ہو تو اسے چاہئے کہ حباریٰ کےگوشت کے شوربے کا استعمال کثرت سے کرتا رہے جس سے اس کا جسم مزید موٹا ہو نے سے رک جائے گا ۔ بلغمی امراض کے لیے بھی اس کا گوشت بہت ہی اکسیر ہے ۔ جن حضرات کا معدہ کمزور ہو تو انہیں حباریٰ کا گوشت روز مرہ کے استعمال میں لانا چاہئے جس سے ان کے جسم کی کمزوری دور ہو جائے گی۔ کیونکہ یہ لاغر جسموں کے لئے بہت ہی مفید ہے ۔ حباریٰ کا گوشت کھاتے رہنے سے فہم اور حافظہ بڑھ جاتا ہے اگر کسی شخص کو دق کا مرض لا حق ہو جائے جس میں بلغم کے باعث پھیپھیڑے کی نا لیاں تنگ ہو جاتی ہیں سینے کی اگلی اور پچھلی جانب ذرا سی ٹھنڈی ہوا کے باعث درد ہو نے لگتی ہے تو ایسی صورت میں مریض کو ۴۰ یوم تک حباریٰ کا گوشت استعمال کروائیں جس سے مرض میں افاقہ ہو جائے گا اور اللہ کو منظور ہو تو مرض ختم بھی ہو سکتا ہے ۔ غرضیکہ اس پرندے کو گوشت ہر لحاظ سے جسم کے لئے بہت مفید ہے لہذا جب میسر آئے تو حضور ﷺ کی سنت کی اتباع میں اس کا گوشت کھا لینا چاہئے۔
 
Last edited:
Top