جا گنے کا وقت

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
جا گنے کا وقت

ائے دوستو! جہیز بھی لعنت عجیب ہے
اثرات خوفناک ہیں سایہ مہیب ہے

اک رسم ہے جو کھائے ہوئے ہے سماج کو
جس نے بدل دیا ہے ہمارے مزاج کو

اس کی وجہ سے آئی ہیں کیا کیا خرابیاں
کتنے گھروں پہ چھائی ہوئی ہیں اداسیاں

بوڑھے غریب باپ کی آنکھوں میں ہے ملال
بیٹی کی شادی کرنا ہے اس کے لیے محال

ڈستا ہے اس کو رات دن بس ایک ہی خیال
غربت کا بوجھ کر نہ دے غیرت کو پائمال

کیا کیا قیامتیں نہ سروں سے گزر گئیں
کتنی جوان لڑکیا پھانسی پہ چڑھ گئیں

لڑکے ہیں سب کے سب مال فروخت ہیں
سنت کو بھول بیٹھے ہیں پیسے کے دوست ہیں

وہ حال ہے کہ اب تو مسلماں کی لڑکیاں
تنگ آکے مشرکین سے کرتی ہیں شادیاں

حالات کا یہ موڑ بڑا درد ناک ہے
سنبھلے نہ ہم تو قوم کی غیرت پہ خاک ہے

اے قوم کے غیور جوانو،اٹھو چلیں
اس رسم کو سماج سے نا پید ہم کریں

بہنوں کو خود کشی سے بچانے کے واسطے
اپنے معاشرہ کو بنانے کے واسطے

آسان شادیوں کو بنانے کے واسطے
نام ونشان" تلک" کا مٹانے کے واسطے

خو د اپنے دل سے عہد لے ہر ایک نو جواں
وہ عہد جس کا قول وعمل بھی ہو ترجماں

اپنےہی بازوؤں پہ بھروسہ کریں گے ہم
ہر گز نہ اپنے آپ کا سودا کریں گے ہم

( ندیم ظفر جیلانی ،دانش)​
 
Top