آنحضور ﷺ نے ازواج مطہرات کے علاوہ جن خواتین سے عقدفرمایا :

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
آنحضور ﷺ نے ازواج مطہرات کے علاوہ جن خواتین سے عقدفرمایا :​

آنحضر ت ﷺ نے فاطمہ بنت ضحاک ،اساف ہمشیرہ دحیۃ الکلبی اور اسماء بنت کعب الجونیہ عمر بن زید سے نکاح کیا اور بنی کلب ثم بنی الو حید کی ایک خاتون سے نکاح کیا، لیکن ہمبستری سے قبل انہیں طلاق دیدی ۔عفا کی ایک خاتون سے نکاح فرمایا ۔جب اس خاتون نے کپڑے اتارے تو ان کے جسم پر سفید داغ (برص کے داغ) ظاہر ہوئے ۔آپ ﷺ نے فرمایا : تم اپنے گھر والوں کے پاس چلی جاؤ ،تہمیہ کی ایک عورت سے نکاح فرمایا، جب اس کے ساتھ داخل ہوئے تو اس نے عرض کیا :میں اللہ تعالیٰ سے آپ ﷺ سے پناہ مانگتی ہوں ،پس آپ ﷺ نے فرمایا :مجھے اللہ تعالیٰ نے منع فرما دیا ،تم اپنے گھر والوں ے پاس چلی جاؤ ۔آپﷺ نے عالیہ بنت طنبان سےنکاح فرمایا ،پھر بعد میں اس کو طلاق دیدی ۔آپ ﷺ نے بنت الصلت سے نکاح فرمایا ،لیکن وہ آنے سے پہلے انتقال کر گئیں ۔آپ ﷺ نے ملکیہ ایکشہ سے نکاح فرمایا ،جب داخل ہوئے تو فرمایا : اپنے نفس کو ہبہ کر ۔ عرض کیا کہ میں اپنے نفس کو ہبہ کرتی ہوں ۔آپ ﷺ نے ایک مر مرہ عورت (نازک عورت ) کے اس پیغام بھیجا ۔ اس کےوالد نے کہا کہ اس کے جسم پر برص کے داغ ہیں ،حالانکہ اس کے جسم پر برص کے داغ نہ تھے ، چنانچہ آنحضرت ﷺ نے اپنا ارادہ تر کر دیا ۔وہ عورت واقعی مبروص ہو گئی ۔آپ ﷺ نے ایک خاتون کو نکاح پیغام بھیجا ،پس کہا گیا کہ وہ کبھی مریض نہیں ہو ئی ۔آپ ﷺ نے فرمایا :یہ عورت خدا کے نزدیک کچھ بھی نہیں ہے چنانچہ آپ ﷺ نے اس سے نکاح کا ارادہ ترک فرما دیا ۔بیان کیا گیا ہے کہ بے شک آپ ﷺ نے ان خاتون سے نکاح کیا تھا ،اس ک ےبعد جب ان کے والد نے یہ بات کہی تو آپ ﷺ نے انہیں طلاق دیدی اور ہمبستر نہ ہو ئے ۔
بے شک نبی ﷺ کی اکیس ازواج تھیں ان میں سے ۶/ کو آپﷺ نے طلاق دی اور ۵/ نے آپ ﷺ ی حیات مبارکہ میں وفات پا ئی ۔آپ ﷺ نے اپنی وفات ک بعد ۱۱/ ازواج چھوڑیں ۔آنحضرت ﷺ نے ہر ایک بی بی کو ان کے مہر میں پانچ سو درہم عطا فرمائے تھے ۔جو کچھ کہا گیا ہے یہی صحیح تر ہے ،سوائے حضرت صفیہؒ کے ،پس ان کو آزاد کرنا ہی ب شک ان کا مہر تھا ،ان کے بارے میں مہر ادا کرنے کی کوئی روایت نہیں کی گئی ،ان کے علاوہ حضرت ام حبیبہ ؓکا مہر نجاشی نے ادا کیا ۔( لطائف اشرفی ۔ص: ۵۳۰،۵۲۹)
 
Top