بہانے سے میں جانا چاہتی ہوں

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
ایک شوہر سے کسی نے پوچھا...اگر شیر تمہاری ساس اور بیوی پر حملہ کر دے تو تم کسے بچاؤ گے.؟
-
--
-
-
-
-
-
-
شوہر: ظاہر ہے شیر کو،،،۔۔۔
مستانی، باجی راو کی دوسری بیوی تھی جسے وہ بے تحاشہ چاہتا تھا۔
پدماوتی، راول رتن سنگھ کی دوسری بیوی تھی جس پہ وہ دل و جان سے نثار تھا۔
جودھا، اکبر کی تیسری بیوی تھی جس سے اس کی محبت کے چرچے زبان زد عام تھے۔
ممتاز، شاہ جہاں کی آٹھویں بیوی تھی جس کی محبت میں اس نے تاج محل بنوایا۔
تاریخ شاہد ہے کہ کسی بھی شوہر نے اپنی پہلی بیوی سے دیوانہ وار محبت نہیں کی۔
یہ صرف جنرل نالج کے لیے ہے۔ گھر میں اس کا تذکرہ کرنے سے گریز کریں
(تاریخ میں کوئی غلطی ہو تو معافی ایک باردوسری شادی کا ذکر کر لیں اگلی زمہ داری آپ کی آپ جا نےیں آپ کی قسمت ہم نے تو بس چراغ جلا کر رکھدیا ہے

آپ کی اس پوسٹ سے یہ نتیجہ اخذ کیا جاتا ہے کہ
لڑکی کسی سے شادی کرنے سے پہلے یہ دیکھے کہ انکی پہلی دوسری تیسری بیوی ہے یا نہیں
اگر ہے تو شوق سے شادی کر لے کیوں کہ زیادہ توجہ آخری بیوی کو ملتی ہے
اور پہلی بیوی قطعی بننے کی کوشش نہ کرے
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
لیکن یہ دھوکا بھی تو ہو سکتا ہے کہ پہلی کے بعد دوسری تیسری چوتھی کا چانس بھی ہے
 

مولانانورالحسن انور

رکن مجلس العلماء
رکن مجلس العلماء
ویسے ساس ساس کرتے وقت آپ کی سانس کیوں پھول جاتی ہے
جواب


فجر کی نماز کے بعد سورہ یٰس پڑھ کر سو (۱۰۰) مرتبہ ’’یا عزیز‘‘ پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے دعا کیجیے۔

نیز جب بھی دو فریقین میں اختلاف یا لڑائی ہو تو ان کے درمیان صلح و صفائی کا سب سے کامیاب نسخہ یہ ہے کہ ہر ایک کے سامنے دوسرے کی غیر موجودگی میں اس طرح کی بات کی جائے جس سے اس کے دل میں دوسرے فریق کی قدر اور محبت پیدا ہو، مثلاً: یوں کہہ دیا جائے کہ وہ تو آپ کے بارے میں بہت اچھی رائے رکھتی ہے، وہ تو دل سے آپ کو چاہتی ہے، وہ تو آپ کا احترام اور قدر کرتی ہے، وغیرہ۔ جب دونوں کے سامنے ایسی باتیں کی جائیں گی تو ان کی دل میں ایک دوسرے کے لیے جگہ پیدا ہوگی، اور جب دلوں میں معمولی سی نرمی دیکھے تو حکمت کے ساتھ موقع دیکھ کر جانبین سے تحفہ دینے کی کوئی ترتیب بنالے، اس سے دل مزید صاف ہوجاتے ہیں، حدیث پاک میں جو شخص دو فریقین کے درمیان صلح و اصلاح کے لیے خلافِ حقیقت بات کرے تو وہ جھوٹا نہیں ہے۔ نیز باہم تحائف کا تبادلہ بھی محبتیں بڑھاتاہے، یہ سب نبوی نسخے ہیں، ان کو اپنایا جائے تو امید ہے کہ اختلافات ختم ورنہ کم سے کم ہوجائیں گے۔

اس کے برعکس اگر ہر ایک کے سامنے دوسرے کی برائی یا ہر ایک کے منہ پر اس کی حمایت اور اس کی طرف داری کی جائے گی تو وہ اپنی غلطی پر اتنی ہی پختہ ہوگی اور مزید نفرتیں اور دوریاں پیدا ہوں گی۔

اگر سائل بحیثیت شوہر اس پریشانی کا شکار ہے، تو مذکورہ تدبیر کے ساتھ ساتھ والدہ کی خدمت وغیرہ کے لیے کچھ وقت ضرور نکالے، اور اہلیہ کو تنہائی میں سمجھا دے کہ میری دلی توجہ مکمل تمہاری طرف ہی ہے، البتہ والدہ کا حق ہے، نیز ایسا نہ ہو کہ وہ آپ کے خلاف ہوجائیں یا کچھ سوچیں یا بد دعا دیں تو میں ان کو کچھ وقت دے کر ان کی دعائیں لے لوں، اس سے مجھے اور میری نسلوں کا ہی فائدہ ہے۔

در اصل کچھ معاملات انسانی نفسیات اور فطرت سے بھی تعلق رکھتے ہیں، مائیں اپنے بچوں کو بہت چاہ اور لاڈ سے پالتی ہیں، لڑکوں سے بے پناہ محبت کرتی ہیں، اور لڑکے ان کے بڑھاپے کا آسرا اور سہارا ہوتے ہیں، اور شادی سے پہلے تک چوں کہ بیٹے کا (تعلیم و ملازمت سے زائد اضافی) وقت والدہ کے ساتھ گزرتاہے تو انہیں نفسیاتی طور پر اطمینان ہوتاہے، لیکن شادی کے بعد فطری طور پر بیٹے کا وقت بیوی بچوں اور سسرالی حقوق کی ادائیگی میں جب صرف ہوتاہے، تو ماں کو بیٹا دور ہوتے محسوس ہوتاہے، یہ فطرت کا حصہ ہے، اگر اس موقع پر انسان نفسیات کو سمجھ جائے اور صبر و ضبط کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکمت کی راہ اختیار کرے تو مسائل جلد حل ہوجاتے ہیں، ورنہ یہ اختلافات کسی ایک فریق سے دوری اختیار کرنے پر منتج ہوتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم



فتوی نمبر : 144012201930

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
وہ تو آپ کے بارے میں بہت اچھی رائے رکھتی ہے،
وہ تو دل سے آپ کو چاہتی ہے،
وہ تو آپ کا احترام اور قدر کرتی ہے، وغیرہ۔ جب دونوں کے سامنے ایسی باتیں کی جائیں گی تو ان کی دل میں ایک دوسرے کے لیے جگہ پیدا ہوگی،

اب یہاں سوال یہ ہے کہ یہ سب باتیں خواتین کے بارے میں ہی کیوں کہی گئیں؟؟؟
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
مسائل کی کتب میں اکثر خواتین کو مخاطب کیا گیا ہے جیسا کہ بہشتی زیور
 

مولانانورالحسن انور

رکن مجلس العلماء
رکن مجلس العلماء
یہاں سے جانا چاہتی ہوں ۔عنوان بدل دیں ورنہ منتظم اعلی آپ کو بنا کے رمضان کی چھٹی پر نکل لونگا
ا تنی آسانی سے جانے نہیں دیا جاے گا تمام ارکان الغزالی کو میری طرف سے رمضان کی پہلی افطاری کی دعوت ہے جلد جلد رابطہ کرلیں پھر نہ کہنا ہمیں خبر ہی نہیں ہوئی یہ اعلان سب پڑھ لیں اور آنے کا بندوبست کرلیں پپہلے آئیں اور پہلے پائیں
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
ا تنی آسانی سے جانے نہیں دیا جاے گا تمام ارکان الغزالی کو میری طرف سے رمضان کی پہلی افطاری کی دعوت ہے جلد جلد رابطہ کرلیں پھر نہ کہنا ہمیں خبر ہی نہیں ہوئی یہ اعلان سب پڑھ لیں اور آنے کا بندوبست کرلیں پپہلے آئیں اور پہلے پائیں
گاڑی کا بندوبست کیا جائے
 
Top