بہانے سے میں جانا چاہتی ہوں

مولانانورالحسن انور

رکن مجلس العلماء
رکن مجلس العلماء
آپ آئے بہار آئی
اور بہار میں گل خوش ہوتی ہے
آپ آ ے بہار آ ئی گلوں پہ نکھار ایا۔۔۔۔الغزالی بستی میں موسم بہار آ یا۔۔۔ہر اک کی زباں پر یہ ہی ترانہ ہے ۔۔جسکے آنے سے پھیلی ہے خوشبو یہ کون عطار آیا ہے۔۔۔۔ بلبلوں نے ڈالے ڈیرے ہر اک شاخ چمن پر۔۔۔۔مالی مسکرایا ہر اک گل پہ پیار آ یا
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
بہار سبق دیتا ہے ہر چیز تمہارے پاس ہمیشہ کے لیے نہیں رہے گی ،زندگی میں خزاں بھی آئے گا،لیکن تم صبر کرنا مایوس مت ہونا ایک دن اللہ تمہاری زندگی رنگ برنگے پھولوں کے طرح مہک اٹھے گی۔
ماشاء اللہ
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
آپ آ ے بہار آ ئی گلوں پہ نکھار ایا۔۔۔۔الغزالی بستی میں موسم بہار آ یا۔۔۔ہر اک کی زباں پر یہ ہی ترانہ ہے ۔۔جسکے آنے سے پھیلی ہے خوشبو یہ کون عطار آیا ہے۔۔۔۔ بلبلوں نے ڈالے ڈیرے ہر اک شاخ چمن پر۔۔۔۔مالی مسکرایا ہر اک گل پہ پیار آ یا
ہماری تو کبھی اتنی تعریف نہیں کی گئی۔:p
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
کچھ ہماری بھی سنیے محترم کہ اس دشت کی سیاحی میں رواں دواں قافلوں کے ایک سوار ہم بھی ہیں جو طوفان وقت کے تھپیڑوں سے اپنی خوشبو کھو چکے ہیں شاید اس خوشبو کے سراغ کی متلاشی ہونے کی وجہ سے آپ کے کوچہ الغزالی میں آپ کی قدم بوسی کے لیے حاضر ہیں۔۔۔کہ جو کچھ دھواں دھواں ہو چکا ہے۔۔۔بصارت سے جو محرومی ہے۔۔۔۔شاید اک آس ہے کہ امید پر دنیا قائم ہے تو ہمیں بھی منزل کا راستہ کوئی دکھا دے۔
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
ہماری تو کبھی اتنی تعریف نہیں کی گئی۔:p
بانگِ بے ہنگام جب سماعت سے ٹکرائی تو دوڑتی چلی آئی تعجیل کاری کے سبب سانس پھولی ہوئی تھی
آئینۂ خیال میں عجب تصورات تھے کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ کی تعریف کے الفاظ تہہ ورق کیسے ہوگئے
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
ہماری تو کبھی اتنی تعریف نہیں کی گئی۔:p
استخفاف ِ نظر کے ہم قائل نہیں اس الزام کی قیمت چکانی ہوگی آپ کو اور مولانا کی تعریف میں چند فقروں میں انکے حق میں گل فشانی کرنی ہوگی
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
کچھ ہماری بھی سنیے محترم کہ اس دشت کی سیاحی میں رواں دواں قافلوں کے ایک سوار ہم بھی ہیں جو طوفان وقت کے تھپیڑوں سے اپنی خوشبو کھو چکے ہیں شاید اس خوشبو کے سراغ کی متلاشی ہونے کی وجہ سے آپ کے کوچہ الغزالی میں آپ کی قدم بوسی کے لیے حاضر ہیں۔۔۔کہ جو کچھ دھواں دھواں ہو چکا ہے۔۔۔بصارت سے جو محرومی ہے۔۔۔۔شاید اک آس ہے کہ امید پر دنیا قائم ہے تو ہمیں بھی منزل کا راستہ کوئی دکھا دے۔
دعا ہے اللہ پاک آپ کی مُراد پوری فرمائیں
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
سلطان معظم کا دور دورہ ہونے کی بنا ءپر احتیاجِ واہ واہ کا رونا سلطان کی بے قدری بے قعتی ہے اور فطرتِ آتشیں پر گراں گزرتا ہے
سلطان پر کیوں گِراں گزرے گا؟ بلکہ سلطان کو خوشی ہے کہ کابینہ کے ایک وزیر کی شان میں قصیدے لکھے جا رہے ہیں
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
یعنی محترم ہمیں جلد اس جلد اپنے اصل مقام پر پہنچنے کی دعا دے رہے ہیں
دعا دی کہ اللہ آپ کو خوشیاں دے،گُل پھل کی طرح کھلیں،دل میں جو نیک تمنائیں ہیں اللہ پاک ان کو پورا کرے۔آمین
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
ہماری تو پہلی اور آخری مراد خاتمہ باالخیر ہے
بہت بہت شکریہ

اللہ آپ کو جزائے خیر دے
لڑی میں بابا جی سلطان کی دعاؤں کا دور دورا ہے بلکہ معرفت اور حقیقت کے نہاں گوشوں کی چلمنیں آندھیوں کی زد میں ہیں۔
سو خوب رہا۔ شاید حقیقتیں یوں ہی آشکار ہوا چاہتی ہیں
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
ہماری تو پہلی اور آخری مراد خاتمہ باالخیر ہے
بہت بہت شکریہ

اللہ آپ کو جزائے خیر دے
لڑی میں بابا جی سلطان کی دعاؤں کا دور دورا ہے بلکہ معرفت اور حقیقت کے نہاں گوشوں کی چلمنیں آندھیوں کی زد میں ہیں۔
سو خوب رہا۔ شاید حقیقتیں یوں ہی آشکار ہوا چاہتی ہیں
یہ مُراد ہر ایک مسلمان کی ہوتی ہے کہ خاتمہ بالخیر ہو اور ساتھ ساتھ دُعا کی بھی اشد ضرورت ہوتی ہے،انسان کی بہت سی مرادیں ہوتی ہیں جو بس مرادیں رہ جاتی ہیں۔
نیک مُرادیں تو دل میں رکھنی چاہیئں ، جیسے حج و عمرہ کی مُراد۔حاضری روضہ رسول ﷺ کی مراد،دین اسلام کے خادم بن کر خدمت کرنے کی مُراد،دین پھیلانے کی مُراد،دین پھیلاتے اور اس پر عمل کرتے ہوئے دنیا سے جانے کی مُراد ہونی چاہیئے۔
اللہ تمام نیک مرادیں پوری فرمائے۔آمین
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
یہ مُراد ہر ایک مسلمان کی ہوتی ہے کہ خاتمہ بالخیر ہو اور ساتھ ساتھ دُعا کی بھی اشد ضرورت ہوتی ہے،انسان کی بہت سی مرادیں ہوتی ہیں جو بس مرادیں رہ جاتی ہیں۔
نیک مُرادیں تو دل میں رکھنی چاہیئں ، جیسے حج و عمرہ کی مُراد۔حاضری روضہ رسول ﷺ کی مراد،دین اسلام کے خادم بن کر خدمت کرنے کی مُراد،دین پھیلانے کی مُراد،دین پھیلاتے اور اس پر عمل کرتے ہوئے دنیا سے جانے کی مُراد ہونی چاہیئے۔
اللہ تمام نیک مرادیں پوری فرمائے۔آمین
آمین ثم آمین
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
کچھ ہماری بھی سنیے محترم کہ اس دشت کی سیاحی میں رواں دواں قافلوں کے ایک سوار ہم بھی ہیں جو طوفان وقت کے تھپیڑوں سے اپنی خوشبو کھو چکے ہیں شاید اس خوشبو کے سراغ کی متلاشی ہونے کی وجہ سے آپ کے کوچہ الغزالی میں آپ کی قدم بوسی کے لیے حاضر ہیں۔۔۔کہ جو کچھ دھواں دھواں ہو چکا ہے۔۔۔بصارت سے جو محرومی ہے۔۔۔۔شاید اک آس ہے کہ امید پر دنیا قائم ہے تو ہمیں بھی منزل کا راستہ کوئی دکھا دے۔
دیکھے دُنیا امتحان گاہ ہے ،یہاں قدم پھونک پھونک کر رکھنا پڑتا ہے ،قافلے آتے اور جاتے جائینگے،سوار سواریاں تبدیل کرتے رہینگے،طوفانوں سے ٹکراؤ ہوتا رہے گا،لیکن جو امتحان سے سُرخرو ہوکر نکلتا ہے،طوفانوں کا سینہ چاک کرکے سامنے آتا ہے ،سمندر کی لہروں سے جو راستہ بناکر آتا ہے دنیا اس کی خوشبو سی معطر ہوتی ہے،دنیا اسے ہی شہ سوار سمجھتی ہے کسی نے کہا تھا
آپ چاہتے ہو کہ دنیا سو سال تک آپ کو یاد رکھے تو اس کے لیے سو سال تک جینا ضروری نہیں بلکہ ایک ایسا کام کر جاؤ کہ دنیا تمہیں سو سال تک یاد رکھے۔'
اس لیے جیے تو شان سے جئیں اور دنیا کو یہ بات منوائیں کہ شان والے ایسے جیتے ہیں۔
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
محترم آپ کی فصاحت و بلاغت کے جوہر ہم دیکھ ہی رہے ہیں اور لفظوں کے شطرنج کو اس لڑی میں جس انداز سے آپ کھیل رہے ہیں اس سے ہم مستفید ہو رہے ہیں اورالغزالی کے متصرفین کے وہ محترم مولانا جو تسلط قائم کئے ہوئے تھے جو دو قبائل کے سردار قرار پائے ہیں ان کے تسلط کو نابکار ثابت کر دیا آپ کے انداز بیان سے ہم حقیقی معنوں میں مستفید ہو رہے ہیں حالانکہ ہم پہلے ہی سے ان الفاظ کی گہرائی سے شناسا ہیں پھر بھی بھلے لگ رہے ہیں
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
مولانا عمر میں،علم میں،عمل میں،خطابت وفصاحت میں ،تصانیف و بلاغت میں بلکہ ہر چیز میں مجھ سے بڑے اور اعلیٰ ہیں،مجھ جیسے نکھٹو اور گناہ گار انسان کا مولانا جیسے اعلیٰ ظرف آدمی سے تقابل ممکن ہی نہیں،میں مولانا کے کردار و رفعت کے عظیم مقام کے برابر تو کیا قریب بھی نہیں بھٹک سکتا۔
حقیقت پوچھیں تو یہ آپ کا حُسن ظن ہے،یہ آپ کی محبت ہے،یہ آپ کی کرم نوازی ہے کہ آپ نے بندہ حقیر کے چند ٹوٹے پھوٹے الفاظ جو کسی کام کے نہیں اور ایسےالفاظ کو بھلا کہنا یہ آپ کا بڑا پن ہے ورنہ میں اس قابل بھی نہیں۔
 
Top