عورتوں کی بعض کو تا ہیاں جن کا چھوڑنا ضروری ہے

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
عورتوں کی بعض کو تا ہیاں جن کا چھوڑنا ضروری ہے​

۱۔ بعض دنوں اور مہینوں کو منحوس سمجھنا ،جیسے صفر، ذیقعدہ ،محرم کو منحوس سمجھنا اور ان میں شادی وغیر نہ کرنا۔
۲۔ جہاں اُلو بولے وہ جگہ ویران ہو جاتی ہے یا منڈیر پر کوا بولے تو مہمان آتا ہے غلط ہے ۔اسی طرح کس کی زبان کی رنگت کا لی ہو تو اسے منحوس سمجھنا غلط ہے ۔
۳۔ مردے کی چار پائی اور کپڑوں کو گھر رکھنا منحوس ہے ہ بھی غلط ہے۔
۴۔ کسی کام کے دوران چھینک آئے تو یہ سمجھنا کہ اب کام نہ ہو گا اسی طرح رات کو جھاڑو دینا منہ سے چراغ گل کر نا نحوست لا تا ہے غلط ہے
۵۔ ہتھیلی میں خارش ہو تو رقم ملجاتی ہے دائیں آنکھ پھڑکے تو کوئی یاد کرتا ہے غلط ہے ۔
۶۔ جھاڑو مارنے سے جسم سوکھ جاتا ہے بلی روئے تو کوئی مرتا ہے ،جائے نماز کا گوشہ نہ الٹا تو شیطان اس پر نماز پڑھتا ہے غلط ہے ۔
۷۔ اولاد کے لیے جادو کرانا، دوسرے نکاح کو معیو ب سمجھنا ،بیوہ کو منحوس سمجھنا غلط ہے ۔
۸۔ بعض عورتیں نماز کو اتنا لیٹ کرتی ہیں کہ کروہ وقت شروع ہو جاتا ہے اس طرح رکوع کے بعد قومہ اور سجدہ کے بعد جلسہ پورا نہیں کرتیں اس سے نماز نہیں ہو تی۔
۹۔ ایام سے فارغ ہو کر غسل میں جلدی نہیں کرتیں اور کئی کئی وقت کی نماز قضا کرتی ہیں ۔نفاس بند ہو نے کےبعد پورے چالیس دن نماز نہیں پڑھتیں حالانکہ جب خون بند ہو جائے تو غسل کر کے نماز پڑھنے کا حکم ہے ،قرآن صحیح تلفظ سے پڑھنے کا اہتمام نہیں کرتیں ،بسا اوقات اس سے نماز فا سد ہو جاتی ے ۔
۱۰۔ زیور کی زکوۃ حساب کر کے ادا نہیں کرتیں حالانکہ ایسا زیور آگ کا انگارہ ہے ۔
۱۱۔ ۷۷ ستتر کلو میٹر سے زائد سفر بغیر شرعی محرم کے جا ئز نہیں مگر کرتی ہیں ۔اسی طرح حج، عمر بغیر شرعی محرم کے کر لیتی ہیں۔
۱۲۔ معمول عذر سے روزہ چھوڑ دیتی ہیں حالانکہ ایام کا صرف درد شروع ہو نے سے روزہ چھوڑنا جائز نہیں ۔
۱۳۔ قربانی واجب ہو تی ہے خواہ زیور کی وجہ سے یا نقد ذاتی رقم کی وجہ سےمگر ادا کرنے کا اہتمام نہیں کرتیں۔
۱۴ قریبی رشتہ دار جن سے پردہ فرض ہے نہیں کرتیں اوربہت سی دین دار خواتین بھی اس میں غفلت کرتی ہیں ۔
۱۵۔ اپنے خاوند کی تنہائی کی باتیں والدہ، سہیلیوں کو بتا تی ہیں جو سخت بے حیائی ہے ۔
۱۶۔ زیور اور کپڑوں ے ذریعہ دوسری عورتوں پر فخر کرتی ہیں یا حقیر سمجھتی ہیں جو حرام ہے ، جو دکھاوے کی غرض سے کپڑا پہنے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اسے ذلت کا لباس پہنائے گا۔
۱۷۔ غیبت ، لعن طعن اور شوہر کی نا شکری بہت کرتی ہیں ۔جو دخول جہنم کا بہت بڑا ذریعہ ہے ۔
۔۱۸ جماع کے بعد غسل میں اکثر تا خیر کرتی ہیں جس سےرحمت کے فرشتے میں گھر میں داخل نہیں ہو تے۔
۱۹۔ باریک اور جسم پر فٹ لباس پہنتی ہیں ایسی عورت جنت کی خوشبو بھی نہ سونگھے گی اسی طرح سر کے بال غیرمحرموں کے سامنے کھولتی ہیں جو حرام ہے ۔
۲۰۔ عورتوں میں ذکر اللہ کا اہتمام بہت کم ہے حالانکہ یہ ایسی عبادت ہے جس کے لیے وضو اور پاک ہونا بھی ضروری نہیں اور اسکے لیے گھر کا کام وکاج چھوڑا بھی ضروری نہیں ہاتھ کام میں لگے رہیں اور زبان اللہ کے ذکر میں مصروف رہے ۔
۲۱ ۔ عورتیں خاوند کے سامنے معموی کپڑوں میں رہتی ہیں اور برادری میں خوب بن سنور کر جاتی یں حالانکہ خاوند کے لیے بناؤ سنگار پر اسے اجر ملتا ہے ۔
۲۲۔ خاوند کو دیندار بنانے کا اہتمام نہیں کرتیں حالانکہ اور بہت سی باتیں اس سے منوالیتےی ہیں ۔
۲۳۔ شوہر کے سامنےزبان درازی کرتی ہیں جو سخت گناہ ہے ۔
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
ان تمام میں صرف عورت نہیں مرد بھی برابر ان کا ساتھ دیتےہیں
ورنہ کسی عورت کی یہ مجال
 
Top