حضرت الیاس وخصر علیہم السلام کا زندہ ہونا اور امت محمدیہ سے تعاون

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
حضرت الیاس وخصر علیہم السلام کا زندہ ہونا اور امت محمدیہ سے تعاون​

حضرت علاء الدولہ سمنانی قدس سرہ نے اپنی کتاب "عروۃ الوثقی" کے باب ششم فصل چہارم میں حضرت الیاس اور حضرت خضر علیہم السلام کا بھی امت کے طبقۂ رجال میں ذکر کیا ہے کہ حضرت خضر نبی علیہ السلام قطب ابدال کے ساتھ صحبت رکھتے ہیں ،ان کی عزت کا خیال رکھتے ہیں اور ان کے لیے دعا ئے خیر کرتے ہیں
اور نماز میں ان کی اقتداء کرتے ہیں اور جو کچھ ان کی ضرورت ہوتی نقدی وغیرہ کی صورت میں پوا کرتے ہیں ۔
اور خضرکا نام ملکان بن ملیان بن طیان بن سمعان بن سام بن نوح علیہ السلام ہے اور حضرت نوح علیہ السلام کا نام ملکان بن متوشلخ بن ادریس اور ادریس کا اخنوع ہے چو نکہ وہ درس بہت دیتے تھے اس لیے ان کا نام ادریس پڑ گیا ۔چنانچہ نوح علیہ السلام نوحہ اور زاری کی وجہ سے جو آپ کیا کرتے تھے نوح مشہور ہو ئے اور خضر کو اس لیے خضر کہتے یں کہ جس جگہ بیٹھتے تھے سبز ہو جاتی تھی اور خضر علیہ السلام کی ولادت فارس ے مقام پر ہو ئی جو شیراز سے و کوس دور ہے ۔حضرت نوح علیہ السلام کے تین مسلمان بیٹے تھے یعنی سامؔ حامؔ یافثؔ حضرت نوح علیہ السلام نے سامؔ کے لیے برکت اولاد کی دعا کی ۔چنانچہ ان کی پشت سے انبیاء علیہم السلام ظاہر ہو ئے اور حضرت الیاس سامؔ بن نوح کے بیٹے ہیں ۔خضر کے والد کے دادا الیاس کے بھائی تھے ۔خضر اور قطب ابدال اور ان کے اصحاب حضرت الیاس کے اس طرح ادب سے بیٹھتے تھے جیسے ایک شاگرد استاد کے سامنے بیٹھتا ہے ۔حضرت الیاس علیہ السلام بلند قامت ،بزرگ سر ( بڑا سر رکھنے والے) کم گو، بہت مراقبہ کر نے والے ، باوقار وتمکین اور جا ہت اور بہت دانا ہیں ۔معارف وکرامات بہت رکھتے ہیں اور شرع مصطفےٰ علیہ الصلوۃ والسلام کے متبع ہیں اور سنتِ نبوی کے کما حقہ بجالانے والے ہیں ۔حضرت الیاس اورخضر علیہم السلام دینِ محمد کے اوامر ونواہی کے پا بند اور عامل ہیں ۔پس ان کی پیغمبری سے ختمِ نبوت آنحضرت ﷺ کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا( یعنی ان کی پیغمبری سے ختم نبوت سے متعارض نہیں ہے ) جیسا کہ نزول حضرت عیسی علیہ السلام سے ختم نبوت کو کوئی تعارض ہیں کیونکہ وہ بھی خلق کو دین محمدی علیہ الصلوۃ والسلام کی دعوت دیتے ہیں اور اسی طرح امت محمدیہ کے امام کی اقتداء کرتے ہیں جو شخص حضرت الیاس اور خضر کے وجود کا انکار کرے ،بہت جا ہل ہے ۔یہ تینوں حضرات زندہ ہیں ۔ایک آسمان میں ہے اوردو زمین پر ہیں اور یہ دین متین ( دین محمدی) کی امداد کرتے ہیں اور قرآن کریم کے مصدق ( تصدیق کرنے والے ہیں ۔ (مرآۃ الاسرار)
 
Top