مسکرانے میں ایک غم سا ہے

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
ان کے لفظوں میں زیرو بم سا ہے
میری آنکھوں میں تھوڑانم سا ہے
جانے یہ کیسا دور ہے آیا
مسکرانے میں ایک غم سا ہے
نہ تو اپنائیت ہے رشتوں میں
اور قرابت میں ایک خم سا ہے
وہ جو اپنے تھے غیر ہیں اب تو
اور غیروں میں کچھ کٹم سا ہے
اب کسی کو نہیں "گُل" کا احساس
دل تو ہے پر دِلِ صنم سا ہے

زنیرہ گُل
 

مولانانورالحسن انور

رکن مجلس العلماء
رکن مجلس العلماء
ان کے لفظوں میں زیرو بم سا ہے
میری آنکھوں میں تھوڑانم سا ہے
جانے یہ کیسا دور ہے آیا
مسکرانے میں ایک غم سا ہے
نہ تو اپنائیت ہے رشتوں میں
اور قرابت میں ایک خم سا ہے
وہ جو اپنے تھے غیر ہیں اب تو
اور غیروں میں کچھ کٹم سا ہے
اب کسی کو نہیں "گُل" کا احساس
دل تو ہے پر دِلِ صنم سا ہے

زنیرہ گُل
تجھے فکر کیوں ہے الفاظ کے زیروبم کا
ابھی اگر اندھیرا ہے تو انتطار ہے سحر کا
یہ سودا آفرینش ہے بقدر نور بینش
تری آنکھ کھلی ہے تو کر نظارہ جہان نگر کا
میرے جلے ہوئے دل کی بو ہے راکھ میں
ہے اس میں شامل اثر تری چشم تر کا
اپنوں کو جو غیر سمھجا ہے آپ نے
ہے قصور یہ آپ کی فکر ونظر کا
اب سبھی کو احساس گل کا ہے حسن
چمک رہا ہے گل دلمیں جیسے موتی زیور کا
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
تجھے فکر کیوں ہے الفاظ کے زیروبم کا
ابھی اگر اندھیرا ہے تو انتطار ہے سحر کا
یہ سودا آفرینش ہے بقدر نور بینش
تری آنکھ کھلی ہے تو کر نظارہ جہان نگر کا
میرے جلے ہوئے دل کی بو ہے راکھ میں
ہے اس میں شامل اثر تری چشم تر کا
اپنوں کو جو غیر سمھجا ہے آپ نے
ہے قصور یہ آپ کی فکر ونظر کا
اب سبھی کو احساس گل کا ہے حسن
چمک رہا ہے گل دلمیں جیسے موتی زیور کا
آپ کی ہے کرم نوازی جناب
لے گئے سب پر آپ بازی جناب
ہر ایک لفظ میں خلوص آپ کے
بھا گئی ہے رقم طرازی جناب
 
Top