ان کے لفظوں میں زیرو بم سا ہے
میری آنکھوں میں تھوڑانم سا ہے
جانے یہ کیسا دور ہے آیا
مسکرانے میں ایک غم سا ہے
نہ تو اپنائیت ہے رشتوں میں
اور قرابت میں ایک خم سا ہے
وہ جو اپنے تھے غیر ہیں اب تو
اور غیروں میں کچھ کٹم سا ہے
اب کسی کو نہیں "گُل" کا احساس
دل تو ہے پر دِلِ صنم سا ہے
زنیرہ گُل
میری آنکھوں میں تھوڑانم سا ہے
جانے یہ کیسا دور ہے آیا
مسکرانے میں ایک غم سا ہے
نہ تو اپنائیت ہے رشتوں میں
اور قرابت میں ایک خم سا ہے
وہ جو اپنے تھے غیر ہیں اب تو
اور غیروں میں کچھ کٹم سا ہے
اب کسی کو نہیں "گُل" کا احساس
دل تو ہے پر دِلِ صنم سا ہے
زنیرہ گُل