سانس لیتی ہوں تو ہوتی ہوں میں زندوں میں شمار
کس کو معلوم کسے کہتے ہیں زندہ رہنا
زنیرہ گل
کس کو معلوم کسے کہتے ہیں زندہ رہنا
زنیرہ گل
جو ذکر خدا میں ہوں تر زبان ودل۔۔۔۔ اسی کو کہتے ہیں زندہ اے گلسانس لیتی ہوں تو ہوتی ہوں میں زندوں میں شمار
کس کو معلوم کسے کہتے ہیں زندہ رہنا
زنیرہ گل
حضرت آپ نے کب گل تخلص اختیار کیاجو ذکر خدا میں ہوں تر زبان ودل۔۔۔۔ اسی کو کہتے ہیں زندہ اے گل
یہ خطاب ہی زنیرہ گل کو ہےحضرت آپ نے کب گل تخلص اختیار کیا
یہ کیا بات ہوئیسانس لیتی ہوں تو ہوتی ہوں میں زندوں میں شمار
کس کو معلوم کسے کہتے ہیں زندہ رہنا
زنیرہ گل
کچھ لوگ سانس تو لیتے ہیں لیکن وہ زندہ نہیں ہوتے بلکہ زندہ لاش ہوتے ہیںیہ کیا بات ہوئی
جی محترم ذکر خدا لبوں تک محدود ہے اسی لیے تو صرف سانس لیتی ہوں مگر زندہ نہیں ہوںجو ذکر خدا میں ہوں تر زبان ودل۔۔۔۔ اسی کو کہتے ہیں زندہ اے گل
اگر اس منطق کو مان لیا تو رابعہ بصریہ وعدویہ واخت منصور حلاج کو کیا کہیں گے۔جی محترم ذکر خدا لبوں تک محدود ہے اسی لیے تو صرف سانس لیتی ہوں مگر زندہ نہیں ہوں
جو حقیقی مومن ہوتا ہے وہی زندہ ہوتا ہے
ہم گنہگار تو مردہ ہیں