سفر کی حالت میں روزہ نہ رکھنے کا اختیار

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
سفر کی حالت میں روزہ نہ رکھنے کا اختیار

أم المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں،
حمزہ بن عمرو اسلمی رضی اللہ عنہ نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا،کیا میں سفر کی حالت میں روزہ رکھوں ؟(یعنی اگر میں رمضان میں سفر کروں تو روزہ رکھوں یا نہ رکھوں اس بارے میں کیا حکم ہے ؟ ) اور حمزہ رضی اللہ عنہ بہت زیادہ روزے رکھا کرتے تھے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا،
یہ تمہاری مرضی پر منحصر ہے چاہو رکھو اور چاہے نہ رکھو۔
(بخاری ومسلم. مشکوۃ شریف جلد دوم حدیث 531)

تشریح
علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ سفر کی حالت میں روزہ رکھنا اور نہ رکھنا دونوں جائز ہیں خواہ سفر صعوبت و مشقت کے ساتھ ہو یا راحت و آرام کے ساتھ تاہم اتنی بات ضرور ہے کہ اگر سفر میں کوئی صعوبت و مشقت نہ ہو تو روزہ رکھنا ہی بہتر ہے اور صعوبت و مشقت نہ ہو تو پھر نہ رکھنا بہتر ہوگا۔​
 
Top