الوفاء باسماء النساء از ڈاکٹر محمد اکرم ندوی

دیوان

وفقہ اللہ
رکن
’’الوفاء باسماء النساء‘‘ ڈاکٹر محمد اکرم ندوی کی ایک انتہائی غیرمعمولی کتاب ہے۔ اس میں عہدِ نبوی سے موجودہ دور تک کی آٹھ ہزار ایسی خواتین کا تذکرہ ہے جنھوں نے کسی نہ کسی پہلو سے حدیثِ نبوی کی خدمت انجام دی ہے۔ مثلاً علمِ حدیث حاصل کرنے کے لیے دور دراز کا سفر کیا ہے، حدیث کی روایت کی ہے، حدیث کی تعلیم و تدریس کی خدمت انجام دی ہے، احادیث حفظ کی ہیں، حدیث کے مجموعے تیار کیے ہیں، حدیث کے موضوع پر تصنیف و تالیف کا کام کیا ہے، کتبِ حدیث کی شرح کی ہے، حدیث کی تعلیم کے ادارے قائم کیے ہیں، وغیرہ۔ انھوں نے یہ کام 15 برس قبل کرلیا تھا، پھر اس میں اضافے کرتے رہے۔ اس کے مقدمہ کا انہوں نے خود ہی انگریزی ترجمہ کرلیا تھا، جو UK سے
AlMuhaddithat: The Women Scholars in Islam کے نام سے 2007 میں شائع ہوگیا تھا (یہ انٹرنیٹ پر موجود ہے)۔
اصل عربی کتاب میں ہے جس کی 40 جلدیں ہیں اس کو طبع کرانے کی کوششیں اسی وقت سے جاری تھیں۔ عالم عرب کے کئی ناشروں سے بات ہوئی تھی، لیکن بہت زیادہ ضخیم ہونے اور خطیر مصارف کی وجہ سے کوئی ناشر اسے چھاپنے کی ہمّت نہیں کرپارہا تھا۔ بالآخر جدّہ کے دار المنہاج نے اس کا حوصلہ دکھایا اور اس کی دل چسپی سے مکمل انسائیکلوپیڈیا زیورِ طبع سے آراستہ ہوگئی ہے۔ ڈاکٹڑ اکرم ندوی اس عظیم علمی خدمت پر تحسین و ستائش کے مستحق ہیں۔ انہوں نے یورپ میں بیٹھ کر ان مستشرقین کے الزام کا منھ توڑ جواب دیا ہے جو کہتے ہیں کہ اسلام نے عورت کو گھر کی چہار دیواری میں بند کرکے تحصیلِ علم سے محروم رکھا ہے۔
ایک قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہندوپاک میں متداول صحیح البخاری کا نسخہ ایک محدثہ خاتون کی روایت ہے۔
(منقول)​
 
Top