وڈیوز یہاں نہیں چلتی میرے پاس
بس لکھ کر بتا دیجیے
کیوں کہ یہاں پوچھے گئے سوال صرف میرے لیے نہیں بلکہ کئی لوگوں کے فائدے کے لیے ہوتے ہیں
آپ کے پاس اگر سونا ہے تو آپ پر زکوۃ لازم ہے۔ ساڑھے سات تولہ سونا پر زکوۃ لازم ہوتی تھی اب ساڑھے سات تولہ پر نہیں بلکہ سونا کے ساتھ اگر آپ کے پاس ایک روپیہ بھی ہے یا اور کوئی چیز جس پر زکوۃ واجب ہوتی ہے تو پھر سونے کا حساب ساڑھے سات تولہ سونا پر نہیں رہتا۔
یاد رکھیے ساڑھے سات تولہ سونا پر زکوۃ اس وقت لازم ہوتی ہےکہ ساڑھے سات تولہ سونا کے علاوہ باقی زکوۃ کا مال بلکل بھی نہ ہو اور آج کل عموما ایسا نہیں کہ کسی پاس سونا کے علاوہ رقم نہ ہو
تو ایسی صورت میں سونا کا حساب باقی نہیں رہتا بلکہ چاندی کے نصاب کی طرف حکم آجاتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ نبی کریمﷺ کے دور میں ساڑھے باون تولہ چاندی اور ساڑھے سات تولہ سونا کی قیمت ایک ہی تھی اس لیےان دونوں میں سے کسی ایک کو حساب بنا سکتے تھے۔لیکن آج ان دونوں کی قیمتوں میں زمین و آسمان کا فرق ہے اس لیے اس وقت تقریبا امت کے علماء کا اجماع ہے کہ چاندی جو ہے وہ نصاب میں اصل ہے کیونکہ اس کی قیمت کم ہوتی ہے اور اس میں غریب کا فائدہ ہے تو اس لیے چاندی کو اصل میعار بنایا گیا ہے کہ کسی کے پاس اگر ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کے قیمت کے برابر اگرکسی کے پاس سونا ہوگایا چاندی ہوگی،یا رقم ہوگی،یا مالِ تجارت ہوگا تو اس پر زکوۃ لازم ہوجائے گی