مٹی کا گلک اب خالی ہے

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
ہم راہیں دیکھتے تھک جاتے
کہ عید اب آنے والی ہے
مٹی کا گلک بھی خالی ہے
پھر عید بھی آہی جاتی تھی
خوشیاں دگنی ہو جاتی تھیں
جب عید کے دن گزر جاتے
مٹی کے گلک بھی بھر جاتے
حالات کچھ ایسے بدل گئے
لہجوں کا تغییر بھی بدلا
جب سر کا سایا رہا نہیں
وہ پیار کہ لہجہ رہا نہیں
اور جھوٹی محبت کرنے والے
سر پر ہاتھ جو پھیرتے تھے
وہ بدل گئے
آنکھوں میں پیار کی پیاس رہی
تھی جھوٹی محبت لیکن پھر بھی
دل میں اس کی آس رہی
اب عید کے دن بھی گزر گئے
مٹی کا گلک اب خالی ہے

زنیرہ گل
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
آنکھوں میں جو طلب تھی کہ پچھلے وقتوں کی طرح اس بار بھی وہی پیار وہی محبت ملے گی لیکن وقت نے سب کچھ بدل ڈالا اور اب سمجھ گئی کہ یہ جو محبتیں لوگ نچھاور کرتے تھے سب ڈھونگ تھے سب جھوٹ تھا لیکن پھر بھی ایک آس دل میں رہا کہ عید آئے تو شاید وہ محبت لوٹ آئے جو ہمیشہ پاتی رہی ہوں لیکن عید گزر بھی گئی اور میرا مٹی کا گلک خالی کا خالی رہا
 

مولانانورالحسن انور

رکن مجلس العلماء
رکن مجلس العلماء
مجھے یہ فکر سب کی پیاس اپنی پیاس ہے ساقی
تجھے یہ ضد کہ خالی ہے مرا پیمانہ برسوں سے
رخ ہی بد لیا ہے میرے شوق کے راہی مسافر نے
اسےعلم۔نہ تھا کہ پڑا ہے راہ میں دیوانہ برسوں سے
تم عید کی باتیں کرتے ہو عید آتی جاتی رہتی ہے
تیری یاد میں جل رہا ہے اک پروانہ برسوں سے
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
ان شاءاللہ جلد خالص محبت سے بھر جائے گا
جب والد ین حیات ہوتے ہیں تو آپ سے پیار محبت والے اپنے لوگ کثیر تعداد میں ہوتے ہیں پھر عید جیسے مواقع پر جوق در جوق تشریف لا کر اپنی محبتیں نچھاور کرتے ہیں اور آپ کے دل کا گللک محبتوں سے بھرتا رہتا ہے لیکن جب والدین نہ رہے تو پھر یہ اپنے سب پرائے ہونے لگتے ہیں اور پھر کبھی آپ کا گلک اس طرح نہیں بھرتا جس طرح کبھی ہوا کرتا تھا یہ میرا ذاتی تجربہ ہے
 
Top