پروردگار سے میں ڈرتی ہوں

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
مجھ کو حق گوئی کا
حق حاصل ہے
میرا ایمان
اگر
کامل ہے
جھوٹ ایمان کا بھی
قاتل ہے
جو نہیں مانتا
وہ جاہل ہے
میں تجاہل میں
رہ نہیں سکتی
بات بھی جھوٹ
کہہ نہیں سکتی
اگر چہ بات ہے
سنجیدہ مگر
زندگی کر گئی
رنجیدہ مگر
مرے افکار سے
انکو اختلاف
یہ حقیقت بھی ہے
پیچیدہ مگر
سب ہوں راضی
اگر اللہ ناراض
اس امر سے رہے گی
گل بھی باز
اس لیے کام حق میں کرتی ہوں
پروردگار سے میں ڈرتی ہوں

زنیرہ گل
 
Top