مجھ کو حق گوئی کا
حق حاصل ہے
میرا ایمان
اگر
کامل ہے
جھوٹ ایمان کا بھی
قاتل ہے
جو نہیں مانتا
وہ جاہل ہے
میں تجاہل میں
رہ نہیں سکتی
بات بھی جھوٹ
کہہ نہیں سکتی
اگر چہ بات ہے
سنجیدہ مگر
زندگی کر گئی
رنجیدہ مگر
مرے افکار سے
انکو اختلاف
یہ حقیقت بھی ہے
پیچیدہ مگر
سب ہوں راضی
اگر اللہ ناراض
اس امر سے رہے گی
گل بھی باز
اس لیے کام حق میں کرتی ہوں
پروردگار سے میں ڈرتی ہوں
زنیرہ گل
حق حاصل ہے
میرا ایمان
اگر
کامل ہے
جھوٹ ایمان کا بھی
قاتل ہے
جو نہیں مانتا
وہ جاہل ہے
میں تجاہل میں
رہ نہیں سکتی
بات بھی جھوٹ
کہہ نہیں سکتی
اگر چہ بات ہے
سنجیدہ مگر
زندگی کر گئی
رنجیدہ مگر
مرے افکار سے
انکو اختلاف
یہ حقیقت بھی ہے
پیچیدہ مگر
سب ہوں راضی
اگر اللہ ناراض
اس امر سے رہے گی
گل بھی باز
اس لیے کام حق میں کرتی ہوں
پروردگار سے میں ڈرتی ہوں
زنیرہ گل