ارشاد ربانی ہے:
’’یَسْئَلُوْنَکَ مَاذَا یُنْفِقُوْنَ قُلْ مَا أَنْفَقْتُمْ مِّنْ خَیْرٍ فَلِلْوَالِدَیْنِ وَالْأَقْرَبِیْنَ وَالْیَتَامٰی وَالْمَسَاکِیْنِ وَابْنِ السَّبِیْلِ وَمَا تَفْعَلُوْا مِنْ خَیْرٍ فَإِنَّ اللّٰہَ بِہٖ عَلِیْمٌ‘‘۔ (البقرۃ:۲۱۵)
ترجمہ:’’وہ تم سے دریافت کرتے ہیں: ہم کیا خرچ کریں؟ تم ان سے کہہ دو: جو مال بھی تم خرچ کرو تو وہ ماں باپ کے لیے اور قریب تر رشتہ داروں کے لیے، یتیموں، محتاجوں، مسافروں کے لیے (خرچ کرو) اور جو بھی نیک کام تم کرتے ہو، اللہ اس کو خوب جانتا ہے‘‘۔
’’یَسْئَلُوْنَکَ مَاذَا یُنْفِقُوْنَ قُلْ مَا أَنْفَقْتُمْ مِّنْ خَیْرٍ فَلِلْوَالِدَیْنِ وَالْأَقْرَبِیْنَ وَالْیَتَامٰی وَالْمَسَاکِیْنِ وَابْنِ السَّبِیْلِ وَمَا تَفْعَلُوْا مِنْ خَیْرٍ فَإِنَّ اللّٰہَ بِہٖ عَلِیْمٌ‘‘۔ (البقرۃ:۲۱۵)
ترجمہ:’’وہ تم سے دریافت کرتے ہیں: ہم کیا خرچ کریں؟ تم ان سے کہہ دو: جو مال بھی تم خرچ کرو تو وہ ماں باپ کے لیے اور قریب تر رشتہ داروں کے لیے، یتیموں، محتاجوں، مسافروں کے لیے (خرچ کرو) اور جو بھی نیک کام تم کرتے ہو، اللہ اس کو خوب جانتا ہے‘‘۔