سائل کو جھڑکنے سے سختی کے ساتھ منع فرمایا

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
سائل کو جھڑکنے سے سختی کے ساتھ منع فرماتا ہے، بلکہ حکم دیتا ہے کہ اگر اللہ نے تم کو وسعت دی ہے تو اس کی ضرورت پوری کرکے شکر نعمت ادا کرو، ورنہ نرمی سے معذرت کردو،

ارشاد ہے:

۱:…’’وَأَمَّا السَّائِلَ فَلَا تَنْہَرْ وَأَمَّا بِنِعْمَتِ رَبِّکَ فَحَدِّثْ‘‘۔ (الضحیٰ:۱۰،۱۱)
ترجمہ:…’’مانگنے والے کو مت جھڑکو اور اپنے پروردگار کی نعمت کا اظہار کرو‘‘۔

۲:…’’قَوْلٌ مَّعْرُوْفٌ وَّمَغْفِرَۃٌ خَیْْرٌ مِّنْ صَدَقَۃٍ یَّتْبَعُہَا أَذًی وَاللّٰہُ غَنِیٌّ حَلِیْمٌ‘‘۔(البقرۃ:۲۶۳)
ترجمہ:…’’بھلی بات کہہ دینا اور (سائل کی ترش کلامی کو) معاف کردینا اس خیرات سے بہتر ہے جس کے بعد ایذارسانی ہو‘‘۔

یہ انفاق کچھ مالداروں اور دولت مندوں کے ساتھ مخصوص نہیں ہے، بلکہ ہر مسلمان خواہ خوشحال ہو، خواہ تنگدست‘ اپنی استطاعت کے مطابق اس کا مخاطب ہے،

ارشاد ہے:
’’ أُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِیْنَ الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ فِیْ السَّرَّائِ وَالضَّرَّائِ وَالْکَاظِمِیْنَ الْغَیْْظَ وَالْعَافِیْنَ عَنِ النَّاسِ وَاللّٰہُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ‘‘۔(آل عمران:۱۳۳،۱۳۴)
ترجمہ:…’’وہ جنت تیار کی گئی ہے پرہیزگاروں کے لیے، جو خرچ کرتے ہیں خوشحالی میں بھی اور تنگدستی میں بھی اور ضبط کرتے ہیں غصہ کو اور معاف کرتے ہیں لوگوں (کی خطاؤں) کو اور اللہ پسند کرتا ہے نیکوکاروں کو‘‘۔
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
یہ حکم پیشہ ور اور حقیقی سائل دونوں کیلئے عام ہے ؟
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
جس آدمی کے پاس ایک دن کا کھانا ہو اور ستر ڈھانکنے کےلیے کپڑا ہو اس کے لیے لوگوں سے مانگنا جائز نہیں ہے،
اسی طرح جو آدمی کمانے پر قادر ہو اس کے لیے بھی سوال کرنا جائز نہیں،
البتہ اگر کسی آدمی پر فاقہ ہو یا واقعی کوئی سخت ضرورت پیش آگئی ہو جس کی وجہ سے وہ انتہائی مجبوری کی بنا پر سوال کرے تو اس کی گنجائش ہے،
لیکن مانگنے کو عادت اور پیشہ بنالینا بالکل بھی جائز نہیں ہے۔
جن کے بارے میں علم ہو کہ یہ پیشہ ور بھکاری ہیں تو ایسے افراد کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے،
البتہ اگر کسی نے بھیک دے دی تو وہ گناہ گار نہ ہوگا، لینے والا گناہ گار ہوگا،
البتہ ایسے افراد کو زکات یا صدقاتِ واجبہ نہیں دینا چاہیے۔
اگر واقعۃً اضطراری کیفیت میں مبتلا نہ ہو تو بھیک مانگنے کی غرض سے گھر سے نکلنا جائز نہیں
 
Top