تین بھائی تین سالار

اثم اثری

وفقہ اللہ
رکن
جنگ بویب میں ایرانی سالار اعظم رستم نے اپنی بہت بڑی فوج بھیجی دریاے فرات کے کنارے بویب کے مقام پر ایرانی فوج اپنی قوت وکثرت تعداد پہ ناز کرتی ہوئی آئی ۔۔۔ مسلمانوں نے کفر کے سامنے اپنی صفیں باندھیں حضرت مثنی بن حارثہ رضی اللہ عنہ سپاہ سالار ا نکے ایک بھائی معنی گھڑ سواروں پہ کمان کر رہے تھے دوسرے بھائی حضرت مسعود پیادہ فوج کی قیادت کر رہے تھے حضرت مثنی بن حارثہ رضی اللہ عنہ سب کی کمان کر رہے تھے حضرت مثنی نے فر مایا میں تین بار تکبیر کہوں گاتم تیار ہو جانا ۔۔ چوتھی تکبیر پر یکدم حملہ کردینا جب مسلمانوں نے چوتھی تکبیر پر حملہ کیا ۔۔۔ ایرانی ہمت ہار گے اور دم دبا کے بھاگے کچھ میدان میں قتل ہوئے اور کچھ دریا میں ڈوب کے مرے ایک لاکھ مقتول ہوے۔۔ اس لڑائی میں حضرت مثنی کے بھائی مسعود شھید ہوئے۔۔۔ آپ نے انکی نماز جنازہ پڑھائی اور فرمایا یہ سوچ کر میرا غم ہلکا ہو گیا ہے کہ میرا بھائی میدان میں جم کر لڑا اور شکستٍ نہیں کھائی
 
Top