قارون کی حسد اور منافقت

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
قارون بنو اسرائیل ہی کا ایک شخص تھا، بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ حضرت موسیٰؑ کا چچا زاد بھائی تھا، اور حضرت موسیٰؑ کی نبوت سے پہلے فرعون نے اس کو بنو اسرائیل کی نگرانی پر متعین کیا ہوا تھا، جب حضرت موسیٰؑ کو اللہ تعالیٰ نے پیغمبر بنایا اور حضرت ہارونؑ آپ کے نائب قرار پائے تو اسے حسد ہوا اور بعض روایات میں ہے کہ اس نے حضرت موسیٰؑ سے مطالبہ بھی کیا کے اسے کوئی منصب دیا جائے، لیکن اللہ تعالیٰ کو یہ منظور نہیں تھا کہ اسے کوئی منصب ملے، اس لئے حضرت موسیٰؑ نے معذرت کر لی، اس پر حسد کی آگ اور زیادہ بھڑک اٹھی، اور اس نے منافقت شروع کر دی۔
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کی ایک روایت میں اس کو حضرت موسیٰ علیہ السلام کا چچازاد بھائی قرار دیا ہے اور بھی اقوال ہیں۔ (قرطبی وروح) روح المعانی میں محمد بن اسحق کی روایت سے نقل کیا ہے کہ قارون تورات کا حافظ تھا اور دوسرے بنی اسرائیل سے زیادہ اس کو تورات یاد تھی مگر سامری کی طرح منافق ثابت ہوا اور اس کی منافقت کا سبب دنیا کے جاہ و عزت کی بیجا حرص تھی ․․․․․ وہ حضرت موسیٰ علیہ السلام سے حسد بھی رکھنے لگا تھا ․․․․․ (معارف القرآن: 6/664)۔
 
Top