تلاوت قرآن کی فضلیت

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
تلاوتِ کلام پاک کی اہمیت کا کچھ اندازہ اس سے لگائیے کہ
اللہ رب العزت نے نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم کو جب مبعوث فرمایا، تو آپ کے فرائض منصبی کو بیان کرتے ہوئے ”تلاوت“ کو سب سے مقدم رکھا
جہاں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذمہ داریوں کو نبھانے کا ذکر کیا تو دیکھیے تلاوت کتاب ہی کو پیش پیش رکھاجاتا ہے،
پھر یہ کہ تلاوت خود اللہ رب العزت کا فعل ہے اور حبیب پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا محبوب عمل ہے، حضرات صحابہ کرام کا پسندیدہ مشغلہ ہے

ہمارے پیارے آقا نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا فرمان عبرت نشا ن ہے:
"سب سے بڑا عبادت گزار وہ ہے جو سب سے زیادہ تلاوت قرآن کریم کرنے والا ہے "۔

ایک اور جگہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایاکہ:
"بے شک دلوں کو بھی زنگ لگتا ہےجس طرح لوہے کو بھی زنگ لگ جاتا ہےجب اسے پانی لگ جائے۔
عرض کیا گیا کہ ان کی صفائی کیسے کی جاتی ہے؟
فرمایا موت کو کثرت سے یاد کرو اور قرآن مجید کی تلاوت کرو۔

ایک اور جگہ اللہ سجان وتعالی کے پیارے لاڈلے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرما ن عبرت نشان ہےکہ:
"جس نے کتاب اللہ یعنی قرآن مجید کا ایک حرف پڑھا اس کے لیے اس ایک حرف کے بدلے میں ایک نیکی لکھی جاتی ہےاور اس ایک نیکی کا ثواب دس گنا ہو جاتا ہے"۔
 
Top