تلاوت کے مقاصدِ حَسَنہ:

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
تلاوت کے اغراض دنیویہ کے سواء وہ امور جو دینی اعتبار سے مطلوب ہیں وہ سب تلاوت کے مقاصد حسنہ ہیں، ان میں بعض منافع وثمرات ایسے بھی ہیں، جن کا حصول دنیا میں مقصود ہے، مگر اغراضِ دنیویہ کی طرح رضائے الٰہی کے خلاف نہیں ہیں؛ بلکہ مقاصد اخروی کے حق میں معاون اور اللہ کی رضاء کی طرف پہونچانے والے ہیں اور یہ سب منافع قرأتِ قرآن کے لیے اسباب ہوا کرتے ہیں، جن کو فضائل کی احادیث وآثار میں ذکر کیاگیا ہے۔ مثلاً جلائے قلب یعنی دل کا زنگ دور ہونے کے لیے تلاوت کرنا۔

علم اور معلومات کے حصول کے لیے تلاوت کرنا:

حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں: مَنْ ارادَ العلمَ فَعلیہ بالقرآنِ فانَّ فیہ خبرُ الأولینَ والآخرین (اتقان،ج۲،ص۱۶۰ عن سعید بن منصو)․

گھر میں خیروبرکت اور نورانیت کے لیے قرأتِ قرآن:

حضرت انس سے مروی ہے نوِّرُوا منازلکم بالصلاة وقرأة القرآن ( اتقان،ج۱،ص۱۳۷ عن البیہقی۔)

موت کی سہولت کے لیے قرأتِ قرآن:

حضرت ابوذرغفاری سے روایت ہے: مَا مِن میّتٍ یموتُ فیقرأ یٓسن الا ہوَّن اللّٰہ علیہ(اتقان،ج۲،ص۲۱۰ عن دارمی)۔

شیطان سے حفاظت کے لیے تلاوت:

حضرت علی مرتضیٰ کا ارشاد ہے: مَن یقرأ القرآنَ لا یزالُ فی حِرَزٍ وحِصْن( کنز العمال،ج۱،ص۲۷۲)۔

شفائے مرض اور دفع اثر ونظر کے لیے بھی قرآن کا پڑھنا ثابت ہے، جیساکہ ہم آئندہ مستقل مضمون کے تحت پیش کریں گے۔ اس کے علاوہ بھی دینی، واخروی، روحانی وجسمانی فوائد وثمرات ہیں جو تلاوتِ قرآن سے حاصل ہوتے ہیں۔ یہاں اُن سب کا ذکرکرنا مقصود نہیں ہے، البتہ بطور نمونہ اشارہ کیا جاتا ہے۔

(۱) حصولِ اجر وثواب،
(۲) مغفرت ذنوب،
(۳) نزول رحمت وسکینت،
(۴) انبیاء وصدیقین کے ساتھ حشر
(۵) مستحق جہنم کی سفارش
(۶) دخول جنت
(۷) دوزخ سے حفاظت
(۸) دل کا بیدار ہونا
(۹) جلائے قلب
(۱۰) حصول علم
(۱۱) قوت حافظہ
(۱۲) بینائی کا تیز ہونا
(۱۳) غنائے قلب
(۱۴) شیطان سے محفوظ رہنا
(۱۵) گھر میں خیروبرکت کا ہونا
(۱۶) نشاط و انبساط کا نصیب ہونا
(۱۷) طمانیتِ قلب
(۱۸) ایمان کی تازگی
(۱۹) موت کے وقت آسانی
(۲۰) ظاہری جسمانی مرض سے شفاء
(۲۱) باطنی امراض سے پاکیزگی
(۲۲) استحقاقِ شفاعت
(۲۳) حیاتِ سعید
(۲۴) موتِ شہادت
(۲۵) عذاب سے نجات
(۲۶) وزن نامہٴ اعمال
(۲۷) خوف کے دن امن
(۲۸) آنکھوں کی ٹھنڈک
(۲۹) ازالہٴ حزن وغم
(۳۰) محشر کے دن سایہ
(۳۱) دینی واخروی ضروریات کی تکمیل
(۳۲) عذاب میں تخفیف
(۳۳) اللہ تعالیٰ کی عنایتِ خاص حاصل ہوتی ہے
(۳۴) گمراہی کے دن رہنمائی
(۳۵) سفر میں مددگار کا ملنا
(۳۶) اثر جن اور نظر بد سے محفوظ رہنا
(۳۷) فاقہ سے حفاظت
(۳۸) گھر کا آباد ہونا
(۳۹) اللہ تعالیٰ کی یاد
(۴۰) اللہ کی خوشنودی حاصل ہوتی ہے۔
 
Top