غزل

رشید حسرت

وفقہ اللہ
رکن
مِیت من کو بھا جائے، رُوپ وہ سجا لیں گے
پیار ہولی کھیلیں گے، رنگ ہم اُچھالیں گے

جِتنی دُور جا بیٹھو ڈُھونڈ کر ہی لیں گے دم
تم نے دِل نِچوڑا ہے، ہم تو خُوں بہا لیں گے

ہم بھی کم نہیں تُم سے، پیار کو سمجھتے ہیں
تُم نے یاد پالی ہے، ہم بھی درد پالیں گے

قافلے تھے عُجلت میں ہم کو روتا چھوڑ آئے
دِل میں عزم باقی ہے، ایک دِن تو جا لیں گے

زحمتِ سماعت پِھر اِتنے شاعروں کے بعد
شعر واجبی سے ہیں، پڑھ کے اپنی جا لیں گے

جِتنی داد مِل جائے جان لو غنِیمت ہے
لوگ کیا تُمہیں اپنے سر پہ ہی اُٹھا لیں گے؟

جو مِلا مُقدّر کا، وہ تو نام کا ہی تھا
دوستو! سِتارا اب ہم تو دُوسرا لیں گے

دِل تُمہارا پہلے ہی، ہے ہمارے قبضے میں
اب تُمہیں تُمہی سے ہم ایک دِن چُرا لیں گے

ہم اندھیروں میں حسرتؔ گُم رہے ہیں اِک مُدّت
وُہ جو آنکھ بھر دیکھیں راستہ اُجالیں گے


رشِید حسرتؔ
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
آپ کی غزل کو "الغزالی فورم میں خوش آمدید" والے زمرے سے" بزم غزل" میں منتقل کیا جارہا ہے
 

رشید حسرت

وفقہ اللہ
رکن
میں دل کی گہرائیوں سے اپنے تمام کرم فرماؤں کا شکر گزار ہوں کہ جن کی داد کی تھپکی میرے کلام میں نُدرت کا باعث بنتی ہے۔ جو بھی میری ٹوٹی پھوٹی شاعری ہے میں اپنے دوستوں تک پہنچانے کی کوشش کرتا رہتا ہوں۔ دوستوں کا دست بستہ شکریہ ادا کرتا ہوں۔

خاکسار رشید حسرت
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
میں دل کی گہرائیوں سے اپنے تمام کرم فرماؤں کا شکر گزار ہوں کہ جن کی داد کی تھپکی میرے کلام میں نُدرت کا باعث بنتی ہے۔ جو بھی میری ٹوٹی پھوٹی شاعری ہے میں اپنے دوستوں تک پہنچانے کی کوشش کرتا رہتا ہوں۔ دوستوں کا دست بستہ شکریہ ادا کرتا ہوں۔

خاکسار رشید حسرت
اللہ کرے زور قلم اور زیادہ
 
Top