قرآن کریم حکم دیتا ہے کہ آنحضرت صلى الله عليه وسلم کی طرف سے جو کچھ دیا جائے۔ اس کو بلا چون وچرا قبول کرلیں اور آپ کے منع کردہ امور سے باز رہیں۔ اگر انھوں نے ایسا نہ کیا،تو ان کے حق میں شدید عذاب کا اندیشہ ہے۔ارشاد خداوندی ہے:
﴿وَمَا اٰتٰکُمُ الرَّسُولُ فخُذُوْہُ وَمَا نَہَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوْا﴾ (الحشر:۷)
(ترجمہ) اورر سول تمہیں جو کچھ بھی دے دیں۔ اس کو لے لو اور جس چیز سے روک دیں اس سے رک جاؤ اور اللہ تعالیٰ
سے ڈرتے رہو۔ بے شک اللہ تعالیٰ سخت عذاب دینے والے ہیں۔
﴿وَمَا اٰتٰکُمُ الرَّسُولُ فخُذُوْہُ وَمَا نَہَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوْا﴾ (الحشر:۷)
(ترجمہ) اورر سول تمہیں جو کچھ بھی دے دیں۔ اس کو لے لو اور جس چیز سے روک دیں اس سے رک جاؤ اور اللہ تعالیٰ
سے ڈرتے رہو۔ بے شک اللہ تعالیٰ سخت عذاب دینے والے ہیں۔