جمہور علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ صرف تین قسم کے جانوروں کی قربانی ہی درست ہے۔
(۱) بھیڑ، بکری نر و مادہ
(۲) اونٹ نر ومادہ
(۳) گائے، بھینس نرومادہ۔
(بدائع الصنائع جلد۵ صفحہ۶۹، پاکستانی)
اونٹ کم سے کم پانچ سال کا، گائے بھینس کم سے کم دو سال کی اور بکری کم سے کم ایک سال کی ہو۔ البتہ مینڈھا میں یہ تخصیص ہے کہ اگر وہ چھ ماہ کا ہو لیکن اتنا فربہ اور تیار ہو کہ دیکھنے میں ایک سال کا معلوم ہوتو اس کی قربانی بھی جائز ہے۔
(۱) بھیڑ، بکری نر و مادہ
(۲) اونٹ نر ومادہ
(۳) گائے، بھینس نرومادہ۔
(بدائع الصنائع جلد۵ صفحہ۶۹، پاکستانی)
اونٹ کم سے کم پانچ سال کا، گائے بھینس کم سے کم دو سال کی اور بکری کم سے کم ایک سال کی ہو۔ البتہ مینڈھا میں یہ تخصیص ہے کہ اگر وہ چھ ماہ کا ہو لیکن اتنا فربہ اور تیار ہو کہ دیکھنے میں ایک سال کا معلوم ہوتو اس کی قربانی بھی جائز ہے۔