نو نشانیوں کی تفسیر

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی

سورة بنی اسرائیل​

ولقد آتينا موسى تسع آيات بينات فاسأل بني إسرائيل إذ جاءهم فقال له فرعون إني لأظنك يا موسى مسحورا۔ آیت ۱۰۱

ترجمہ​

اور ہم نے موسیٰ کو نو کھلی کھلی نشانیاں دی تھیں۔ (۵۳) اب بنو اسرائیل سے پوچھ لو کہ جب وہ ان لوگوں کے پاس گئے تو فرعون نے ان سے کہا کہ اے موسیٰ! تمہارے بارے میں میرا تو خیال یہ ہے کہ کسی نے تم پر جادو کر دیا ہے۔


صحیح حدیث میں ان نو نشانیوں کی تفسیر خود آنحضرتﷺ نے یہ بیان فرمائی ہے کہ یہ نو احکام تھے۔
شرک نہ کرو،
چوری نہ کرو،
زنا نہ کرو،
کسی کو ناحق قتل نہ کرو،
کسی پر جھوٹا الزام لگا کر اسے قتل یا سزا کے لئے پیش نہ کرو،
جادو نہ کرو،
سود نہ کھاؤ،
پاک دامن عورتوں پر بہتان نہ باندھو،
اور جہاد میں پیٹھ دکھا کر نہ بھاگو۔

(ابو داؤد، نسائی، ابن ماجہ)
 
Top