تصوف درحقیقت اصلاح نفس کا نام ہے

خواجہ ابو اسحاق شامی

شرف الدین چشتی
رکن
تصوف کیا ہے دراصل یہ اپنے نفس کی اصلاح ہے۔ اور اپنی روحانی تقویت کی خاطر مشائخ طریقت سے رجوع کیا جاتا ہے۔ لیکن اصل چیز اتباع شریعت اور پابندی سنت ہے اس پر مداومت اور استقامت کے لیے نیز روحانی طاقت کو قوی کرنے کے لیے مشائخ طریقت نے مختلف طریقے تعلیم وتذکیر اصلاح نفس کے تجویز کیے ہیں جو طریقہ خواجہ بہاوٴ الدین نقشبندی رحمہ اللہ نے کی طرف منسوب ہے اسے نقشبندیہ کہتے ہیں، پھر اس سلسلہ کے بعض حضرات کو نسبت اور فیض روحانی طور پر براہ راست رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حاصل ہوا ہے، ایسے مشائخ کو اویسی کہتے ہیں۔ نقشبندیہ سلسلہ مشائخ طریقت کا معروف سلسلہ ہے، تصوف درحقیقت اصلاح نفس کا نام ہے یعنی اخلاق رذیلہ دور ہوجائیں، اخلاق حمیدہ پیدا ہوجائیں، شریعت وسنت پر عمل کرنا آسان ہوجائے اس مقصد کے لیے اصلاح نفس کا جو طریقہ اختیار کیا جاتا ہے، اسے تصوف کہتے ہیں اس لیے بعض علماء نے تصوف کی تعریف تعمیر الظاہر والباطن سے کی ہے۔ اگر اس سلسلہ کے بزرگ خود بھی متبع سنت اور پابند شریعت ہیں اور مثالی اہل حق علماء انھیں صحیح سمجھتے ہیں تو آپ اُن سے اصلاحی تعلق قائم کرسکتے ہیں۔

سلسلہ نقشبندیہ ودیگر سلاسل کی تفصیل جاننے کے لیے درج ذیل کا مطالعہ کریں:

1۔ تذکرہ مشائخ نقشبند موٴلفہ مولانا محبوب احمد قمرالزماں رحمہ اللہ
2۔ تعلیم الدین مصنفہ حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی علیہ الرحمة۔
 
Last edited by a moderator:
Top